پاکستان کی ترقی کیلئے تجارت ترجیح ہے نہ کہ امداد،خرم دستگیر

2008ء سے جمہوریت کے استحکام کے بعد ملک میں سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں وسیع پیمانے پر ترقی ہوئی ہے ، جی ایس پی پلس سکیم کے بعد پاکستان اور یورپی یونین کے مابین تعلقات مزید مضبوط ہوگئے ہیں، گزشتہ چار سالوں سے حکومت کے بنائے جانیوالے منصوبوں سے بڑھتی ہوئی توانائی کی فراہمی کیساتھ ساتھ سی پیک کے تحت متعین توانائی کے منصوبوں میں اضافے کیساتھ پاکستان مجموعی طور پر جی ایس پی پلس کی سہولیات کو باصلاحیت طریقے سے پورا کرنے کے قابل ہوجائیگا ، پاکستان کی پیداواری بنیاد کو متنوع بنانے اور قوم کیلئے مثبت منافع بخش بنانے میں مدد ملے گی پاکستان کے پارلیمانی وفد کی یورپی پارلیمنٹ کی کمیٹیوں اور گروپ سربراہان سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 24 جنوری 2018 21:49

پاکستان کی ترقی کیلئے تجارت ترجیح ہے نہ کہ امداد،خرم دستگیر
برسلز /اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2018ء) پاکستان کے 4رکنی پارلیمانی وفد نے وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان کی سربراہی میں برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی کمیٹیوں اور گروپ سربراہان سے ملاقات کی،وفد ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،شبلی فراز اور سراج الحق پر مشتمل ہے ۔وفد نے چیئرمین برائے یورپی پیپلز پارٹی گروپ سمیت مینفرڈ ویبر سے بھی ملاقات کی ،وفاقی وزیر نے مینفرڈ ویبرکو جامع بریفنگ دی اور بتایا کہ 2008ء سے جمہوریت کے استحکام کے بعد ملک میں سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں وسیع پیمانے پر ترقی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس سکیم کے بعد پاکستان اور یورپی یونین کے مابین تعلقات مزید مضبوط ہوگئے ہیں،وفد نے ملک میں سی پیک کے تحت اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے مواقع کا بھی جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

ویبر نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کے کردار کو سراہا اور پاکستان ویورپی یونین کے درمیان تجارتی تعلقات کے مزید فروغ کی پرزور حمایت کی۔انہوں نے اقتصادی راہداری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

وفد نے جی ایس پی پلس کی مانیٹرنگ کمیٹی سے بھی ملاقات کی ۔وزیر دفاع نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ترقی کیلئے پاکستان گزشتہ 4سال سے تجارت کی توسیع کیلئے ہمیشہ جی ایس پی پلس کے ذریعہ امداد کی بجائے تجارت کے فروغ کو ترجیح دیتا ہے ،انہوں نے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی پالیسیوں کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا،انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے کیلئے بہترین راہیں استوار کرتا ہے ،وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں سے حکومت کے بنائے جانیوالے منصوبوں سے بڑھتی ہوئی توانائی کی فراہمی کیساتھ ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت متعین توانائی کے منصوبوں میں اضافے کیساتھ پاکستان مجموعی طور پر جی ایس پی پلس کی سہولیات کو باصلاحیت طریقے سے پورا کرنے کے قابل ہوجائیگا اور پاکستان کی پیداواری بنیاد کو متنوع بنانے اور قوم کیلئے مثبت منافع بخش بنانے میں مدد ملے گی،وفاقی وزیر نے جی ایس پی پلس کے ذریعے پاکستان کی تجارت میں تعاون پر یورپی یونین کے کردار کو سراہااور یورپی یونین کو دعوت دی کہ مثبت اقتصادی منظر نامے کے بعد اب پاکستان میں سرمایہ کاری پر غور کیا جائے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت چیلنجز کا سامنا ہے اور مختلف منصوبوں کیلئے برآمداتی بنیاد کو متنوع کرنے کیلئے کام ہورہا ہے ،سراج الحق نے کہا کہ پاکستان جمہوریت کے راستے پر گامزن ہے اور دہشتگردی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان طویل عرصہ سے یورپی یونین کیساتھ پائیدار معاشی تعلقات کی امید رکھتا ہے اور یورپی یونین کو پاکستان میں وفد بھیجنے پر غور کرنا ہوگاجبکہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے پارلیمانی وفودمیں مضبوط روابط پر زور دیا،وفد نے یورپی پارلیمنٹ کے رکن لیمبرٹ اور جیمز نکولسن سے بھی ملاقات کی جو بالترتیب یورپی پارلیمنٹ میں جنوبی ایشیاء کے چیئرمین اور وائس چیئرمین ہیں،جین لیمبرٹ نے وفد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یورپی پارلیمنٹ پاکستان کے مختلف شعبوں کی ترقی میں معاونت کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے آئندہ انتخابات کے حوالہ سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔