پارلیمان ،عوام اور سیاستی اسٹیک ہولڈرز کا عزم پختہ رہے تو جمہوریت کو کوئی ڈی ریل نہیں کرسکتا،

جمہوریت مسلسل جدوجہد کا نام ہے،سینٹ کی میز طاقتور ہے ،جمہوریت کو آمروں کی گود سے جدوجہد کرکے چھیناہے ،نئی نسل کو جب تک ماضی کی قربانیوں کا ادراک نہیں ہوگا وہ آئین ،جموریت اورپارلیمنٹ کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکیں گے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی پارلیمنٹ میں سینئر صحافیوں سے گفتگو رضاربانی نے صحافیوں کو سینٹ میں بنائے جانے والے میوزیم سے متعلق بریفنگ بھی دی

بدھ 24 جنوری 2018 16:05

پارلیمان ،عوام اور سیاستی اسٹیک ہولڈرز کا عزم پختہ رہے تو جمہوریت کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2018ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمان ،عوام اور سیاستی اسٹیک ہولڈرز کا عزم پختہ رہے تو جمہوریت کو کوئی ڈی ریل نہیں کرسکتا،جمہوریتمسلسل جدوجہد کا نام ہے،سینٹ کی میز طاقتور ہے ،جمہوریت کو آمروں کی گود سے جدوجہد کرکے چھیناہے ،نئی نسل کو جب تک ماضی کی قربانیوں کا ادراک نہیں ہوگا وہ آئین ،جموریت اورپارلیمنٹ کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکیں گے ۔

انھوں نے یہ بات پارلیمنٹ میں سینئر صحافیوں سے سینٹ کی تاریخ حوالے سے بنائے گئے میوزیم کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔چیئرمین سینٹ نے سینئرصحافیوں کو میوزیم کا دورہ کرایا جس میں 1973کے آئین کی منظور ی کے موقع پر سابق وزیراعظم ذولفقار علی بھٹو سمیت دیگر سیاستی رہنمائوں کے مجسمے بنائے گئے ہیں جبکہ سینٹ کے پہلے اجلاس میں اس وقت کیچیئرمین حبیب اللہ خان کا بھی مجسمہ بنایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس میوزیم میںمسلم لیگ( ن) کے رہنما اورسینٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق اور پیپلزپارٹی کے رہنما قائد حزب اختلا ف اعتزارز احسن کا مجسمہ بھی بنایا گیا ہے ۔ اس موقع پر چیئرمین رضاربانی نے صحافیوں کو سینٹ میں بنائے جانے والے میوزیم سے متعلق بریف کیا۔میوزیم میں سینٹ کی تاریخ سے متعلق تاریخی تصاویرآویزاں کی گئی ہیں اورمیوزیم میں سینٹ کی تاریخ کے حوالے سے مختلف سینیٹر ز کے مادام تسا جیسے طرز کے مجسمے بھی لگائے گئے ہیں۔

رضا ربانی نے کہاکہ میوزیم بنانے کامقصد آنے والی نسلوں کو تاریخ سے آگاہ کرنا ہے ،پاکستان میں آئین اورجمہوریت تشتری میں رکھ کر نہیں ملے ،اس ایوان کیلئے صعوبتوں ،کوڑوں ،قربانیوں ،شہادتوں کی ایک طویل تاریخ ہے ۔رضاربانی نے کہاکہ اگرہم نے جمہوریت کو محفوظ بناناہے تو ہمیں جدوجہد جاری رکھنی ہے ،جمہوریت کے تسلسل کو برقراررکھنے کے لئے جدوجہدجاری رکھنی ہوگی ،نئی نسل کو جب تک ماضی کی قربانیوں کاادراک نہیں ہوگا وہ آئین ،جمہوریت ،پارلیمنٹ کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکیں گے۔

انھوںنے کہاکہ جمہوریت کو آمروں کی گود سے جدوجہد کرکے چھینا ہے ،اقتدار کی منتقلی کے تسلسل کو خطرات لاحق رہتے ہیں ،پارلیمان ،عوام اورسیاسی سٹیک ہولڈرز کاعزم پختہ رہے تو جمہوریت کو کوئی ڈی ڈیل نہیں کرسکتا ۔رضاربانی نے کہاکہ ایک سے دوسری سول حکومت کو اقتدار کی منتقلی کاعمل تسلسل سے ہوتوجمہوریت مضبوط ہوگی ،جمہوریت مسلسل جدوجہد کانام ہے ،جیسے جیسے جدوجہد آگے بڑھے گی جمہوریت کاعمل مضبوہوگااورسسٹم میں بہتری آئے گی ۔

رضاربانی نے کہاکہ ایوان میں موجو د ماضی کے کئی لوگوں نے اپنی غلطیوں کاادراک کرکے تاریخ سے سیکھاہے ۔اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ سینٹ کی میز زیادہ طاقتور ہے یا کمان کی چھڑی ،رضا ربانی نے کہاکہ سینٹ کی میز زیادہ طاقتور ہے ۔انھوںنے کہاکہ میوزیم میں آرکائیو بنایاہے جس میں 1973 سے اب تک چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینٹ سمیت تمام سینیٹرز کاڈیٹاموجود ہے،میوزیم میں تاریخ سے متعلق11زبانوں میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔