صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری ہیلتھ کا بہاولپور کارڈیک سینٹر کا دورہ ، پروجیکٹ مکمل نہ ہونے پر سخت اظہار برہمی

کارڈ یک سینٹر ہر صورت ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت،بہاول وکٹوریا ہسپتال کالونی میں کلینکس ، لیبارٹریز کا نوٹس ، تفصیلی رپورٹ طلب

بدھ 24 جنوری 2018 15:06

صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری ہیلتھ کا بہاولپور کارڈیک سینٹر کا دورہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2018ء)صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق اور سکریٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ نے بہاولپور میں زیر تعمیر ادارہ امراض قلب کا اچانک دورہ کیااور پراجیکٹ مکمل نہ ہونے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تیس دن کے اندر کارڈیک سینٹر کوہر طرح سے مکمل کیا جائے تاکہ مارچ کے پہلے ہفتے میں افتتاح کر کے دل کے مریضوں کے لئے اس سہولت کا اجراء کیا جاسکے۔

صوبائی وزیر اور سکریٹری ہیلتھ نے چیف جسٹس عدالت عالیہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر بہاول وکٹوریہ ہسپتال اور سول ہسپتال بہاولپور میں ہسپتال کا ویسٹ تلف کرنے کے لئے نصب کئے گئے انسینیرٹرز کا معائنہ کیا ۔ سکریٹری ہیلتھ نے بی وی ایچ کے انسینیرٹرز کو ابھی تک آپریشنل نہ کرنے پر انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داران کو لاہور طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

خواجہ سلمان رفیق اور نجم احمد شاہ نے بہاول وکٹوریہ ہسپتال کی رہائشی کالونی کا بھی دورہ کیا ۔انہوں نے کالونی میں رہائش پذیر ڈاکٹرز کی جانب سے سرکاری رہائش گاہوں میں اپنے کلینکس اور لیبارٹریز قائم کرنے کا بھی سخت نوٹس لیا۔ اس موقع پر بعض افراد کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا کہ کالونی میں محکمہ صحت کے ریٹائرڈ لوگ بھی رہائش پذیر ہیں، جس پر وزیر صحت اور سکریٹری ہیلتھ نے کالونی میں رہائش پذیر افراد اور الاٹمینٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

سکریٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ نے سرکاری رہائش گاہوں میں قائم لیبارٹریز اور نجی کلینکس کے مالکان کے خلاف بھی کاروائی کرنے کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے بی وی ایچ میں قائم کئے گئے آئی سی یو اور کڈنی سینٹر کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جائے تاکہ ہیلتھ سیکٹر میں ہونے والی ڈویلپمنٹ کا عوام کو براہ راست فائدہ پہنچ سکے۔

سکریٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہبا زشریف کی ہدایت پر پورے صوبے خصوصاً جنوبی پنجاب میں صحت کے شعبہ کی ترقی پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور حکومت نے -’’پیشنٹ فرسٹ‘‘ کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے اور مریضوں کو بہتر سے بہتر طبی سہولیات مہیا کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔