سعودی ادارے خواتین ملازمین کی نقل و حمل کے 80 فیصد اخراجات کے ذمہ دار ہوں گے

Sadia Abbas سعدیہ عباس بدھ 24 جنوری 2018 14:18

سعودی ادارے خواتین ملازمین کی نقل و حمل کے 80 فیصد اخراجات کے ذمہ دار ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جنوری2018ء) مقامی ذرائع کے مطابق سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملازماﺅں کو ڈیوٹی پر لانے لیجانے کے 80 فیصد اخراجات سرکاری فنڈز سے ادا کیا جائیں گے۔ افرادی قوت فنڈ کے ذمہ دار ادارے نے منگل کو یہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ جو سعودی خواتین نجی کمپنیوں اور اداروں میں ملازمتیں کرینگی انہیں کمپنی یا ادارے لانے لیجانے کے 80 فیصد اخراجات فنڈ کے ذمہ ہونگے بشرطیکہ ملازم خاتون سوشل انشورنس جنرل اتھارٹی میں اندراج کرائے ہوئے ہو۔

اسکا مقصد ایک طرف تو ملازم خواتین کو ٹرانسپورٹ کے مسائل سے بچانا ہے۔ دوسراخواتین کو گھر سے کمپنی اور کمپنی سے گھر آنے جانے کے عمل کو محفوظ بنانا ہے۔ اسی کے ساتھ معیاری خدمت مہیا کرنا بھی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت محنت و سماجی بہبود کے ترجمان خالد ابا الخیل نے بتایا کہ 11175خواتین نے مذکورہ پروگرام سے استفادے کی درخواستیں دیدیں۔ اسے ”وصول“ کا نام دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سبسڈی والی رقم اور ملازمہ کیلئے ٹرانسپورٹ الاﺅنس کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔ٹرانسپورٹ الاﺅنس فنڈ کی جانب سے دیا جائیگا جسے ملازمہ کی تنخواہ سے کاٹا نہیں جاسکے گا۔ ابا الخیل نے نجی اداروں میں کا م کرنے والی سعودی خواتین سے کہا ہے کہ وہ پہلی فرصت میںwww.wusool.sa پر جاکر اندراج کرالیں۔

متعلقہ عنوان :