عاصمہ قتل کیس ،ْڈی این اے کیلئے 200 افراد کے نمونے لے لیے ،ْ

پولیس عاصمہ کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں ،ْ پولیس حکام

بدھ 24 جنوری 2018 14:50

عاصمہ قتل کیس ،ْڈی این اے کیلئے 200 افراد کے نمونے لے لیے ،ْ
مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2018ء) مردان پولیس نے کمسن عاصمہ کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کرتے ہوئے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے 200 افراد کے نمونے حاصل کرلیے۔17 جنوری کے روز مردان کے ضلعی ناظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 روز قبل یعنی 15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی عاصمہ سے زیادتی کی گئی جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوئی۔

جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) مردان میاں سعید کا مؤقف تھا کہ بچی کی موت گلا گھونٹنے سے ہوئی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ریپ کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے عاصمہ کی مردان میں واقع رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔خیبرپختونخوا پولیس اب تک عاصمہ کے قاتلوں کو گرفتاری نہیں کرسکی اور اس حوالے سے صرف زبانی جمع خرچ کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

پشاور پولیس کے مطابق عاصمہ کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں، ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے 200 افراد کینمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جبکہ فورنزک رپورٹ آنے کا انتظار کیا جارہا ہے۔پولیس حکام کے مطابق کیس میں تفتیش کیلئے ماہر نفسیات کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں اور مقتولہ عاصمہ کے قریبی رشتے داروں سے بھی پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ۔واضح رہے کہ مردان کے گائوں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار سے اتوار کو لاپتہ ہونے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کی لاش رواں ہفتے 15 جنوری کو کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :