پاکستان بیت المال سے پمز میں ڈائیلاسز کے لئے معاہدہ کیا گیا ہے‘ 25 نئی مشینیں آئندہ دو سے تین ماہ میں آجائیں گی

وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

بدھ 24 جنوری 2018 14:00

پاکستان بیت المال سے پمز میں ڈائیلاسز کے لئے معاہدہ کیا گیا ہے‘ 25 نئی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2018ء) وفاقی وزیر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان بیت المال سے پمز میں عطیہ کی بنیاد پر بننے والی عمارت میں ڈائیلاسز کے لئے معاہدہ کیا گیا ہے‘ 25 نئی مشینیں آئندہ دو سے تین ماہ میں آجائیں گی‘ دس سال کے لئے یہ سنٹر چلانے کا بیت المال سے معاہدہ ہوا ہے‘ سندھ میں جس طرح ڈائیلاسز سنٹر چلانے کے لئے جرمن ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اس پر بھی غور کریں گے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پروین مسعود بھٹی کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر طارق فضل نے بتایا کہ فیڈرل جنرل ہسپتال چک شہزاد میں 200 بستروں کا ہسپتال ہے۔ 301 ملازمین ہیں اس کی توسیع کے لئے کام کر رہے ہیں، اس کی کارکردگی کافی بہتر ہے، یہاں مریضوں کا چیک اپ‘ ادویات‘ ایکس رے‘ ای سی جی کی مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

آسیہ ناز تنولی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پمز اسلام آباد میں ڈائیلاسز سنٹر موجود ہے۔

روزانہ چالیس سے 45 مریضوں کا ڈائیلاسز ہوتا ہے۔ پمز میں عطیہ کی بنیاد پر ایک عمارت تھی جو خالی پڑی ہوئی ہے۔ یہ ڈائیلاسز کے لئے تھی۔ تاہم پمز کے سٹاف کے تحت اس کو نہیں چلایا جاسکتا تھا۔ اب پاکستان بیت المال نے اپنے وسائل سے اسے چلانے کا معاہدہ کیا۔ 25 مشینیں بیت المال یہاں انسٹال کروا رہا ہے۔ اس کے لئے عملہ بھی بیت المال دے گا، اس کے ساتھ دس سال کا معاہدہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پتھالوجی کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ روزانہ سات سے دس ہزار تک مریض آتے ہیں۔ ایوان کی کمیٹی بنائی جائے جو ہسپتال کا دورہ کرے اور تزئین و مرمت کے کام دیکھے۔ ملک عامر ڈوگر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پمز میں جگر کی پیوندکاری کی 2010ء میں منظوری دی گئی تاہم یہ فعال نہیں ہو سکا۔ ہم نے اس سنٹر کو دوبارہ چلانے کی پوری کوشش کی۔

2010ء میں اس کے لئے مشینری کے چلانے کے لئے عملہ کو تربیت یا عملہ درکار نہیں ہو سکا تھا۔ اس کے ماہرین نجی شعبہ میں 15 سے 20 لاکھ روپے لے رہے ہیں۔ ہمارا پیکج پانچ سے چھ لاکھ روپے ہے۔ ہم نے مارکیٹ کے تحت سیلری کے لئے وزیراعظم کو سمری ارسال کر رکھی ہے۔ سینٹ میں تاج حیدر نے بتایا کہ جرمن ڈاکٹر سندھ میں مراکز میں کام کر رہے ہیں۔ اس س بھی مدد لیں گے۔ 90 فیصد اس سنٹر کی مشینری ٹھیک ہے۔ ہم نے وزیراعظم گریوینس سیل بنایا ہے۔ جگر کی پیوندکاری یا دیگر ایسے بیماریوں کا مفت علاج کرایا جاتا ہے۔