پاکستان آئی ایم ایف کیساتھ قرضے کے پروگرام میں نہیں جائیگا،گورنر اسٹیٹ بینک

زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال تسلی بخش ہے،قومی قرضہ کم وغیرملکی قرضے میںاضافہ ہوا،گزشتہ 2 سالوںمیں غیر ملکی ائیر لائنوں نے پاکستان سے ڈیڑھ ارب ڈالر کمائے،قائمہ کیمٹی برائے خزانہ کو ان کمیر ہ بریفنگ

بدھ 24 جنوری 2018 13:30

پاکستان آئی ایم ایف کیساتھ قرضے کے پروگرام میں نہیں جائیگا،گورنر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2018ء) گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کے ایک اور پروگرام میں نہیں جا رہا، رواں مالی سال عالمی بینک سے 4 ارب ڈالرجبکہ اے ڈی بی سے 2ارب ڈالر آنے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بد ھ کو گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے زرمبادلہ کی صورتحال پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو ان کیمرہ بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال درآمدات کو کنٹرول نہیں کر پائے۔

دوسری جانب چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کیمرہ اجلاس میں گورنر اسٹیٹ نے بتایا ہے کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال تسلی بخش ہے اور قومی قرضہ کم اور غیرملکی قرضہ بڑھا رہے ہیں، جو کہ انتہائی خطر ناک بات ہے، درآمدات کو کنٹرول نہیں کر پائے، گزشتہ 2 سالوں کے دوران غیر ملکی ائیر لائن نے پاکستان سے ڈیڑھ ارب ڈالر کمائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ غیر ملکی ائیر لائن کو اوپن اسکائی دینے سے ملکی پیسہ باہر جارہا ہے ،کچھ تو کنٹرول ہونا چاہیے۔اس موقع پر آئندہ اجلاس میں تمام ائیر لائن کا پاکستان میں ڈیٹا مانگ لیا گیا ہے، جولائی 2018 سے ملک بھر میں 100 روپے اور اس سے اوپر کے نوٹوں کو چیک کرنے کے لیے مشینیں نصب کر دی جاہیں گی۔

متعلقہ عنوان :