پنجاب حکومت اور پولیس پر اعتماد نہیں زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم سے تفتیش کے لیے فوج کی نگرانی میں مشترکہ ٹیم تشکیل دی جائے-تحریک انصاف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 24 جنوری 2018 10:31

پنجاب حکومت اور پولیس پر اعتماد نہیں زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم سے تفتیش ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جنوری۔2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے راہنما علی محمد خان نے قصور میں 6 سالہ بچی زینب کے ریپ اور قتل کے ملزم کی گرفتاری پر پنجاب حکومت کو مبارک باد دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے پر فوج کی نگرانی میں ایک مشترکہ تفتیشی ٹیم بنائی جائے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ اس مشترکہ تفتیشی ٹیم میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے افسران کو شامل کرکے تحقیقات کی جائیں کہ آیا گرفتار ہونے والا ملزم اکیلا تھا یا پھر اس کے پیچھے کوئی بڑا گروپ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس ملزم کی پشت پر کوئی گینگ کام کررہا تھا تو اسے بھی عوام کے سامنے لایا جائے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہ کام اس شخص سے دباﺅ کے تحت کروایا جاتا ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں پنجاب حکومت اور وہاں کی پولیس پر ذرا بھی یقین نہیں ہے کیونکہ زینب کے قتل کے بعد جو کچھ قصور میں ہوا، وہ ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، لہذا اس بات کے بارے میں معلومات حاصل کرنا بہت ضروری ہے کہ اصل ملزم یہ ہے یا پھر یہ کام کسی اور بااثر یا طاقتوار شخصیت کے کہنے پر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قصور میں پہلے بھی 300 بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کی ویڈیوز بنا کر فروخت کرنے کا واقعہ پیش آچکا ہے، جبکہ زینب سے پہلے 11 بچیوں کو اسی طرح زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں جس سے معلوم ہوسکے کہ اصل ملزم کون ہے۔علی محمد خان نے کہا کہ پاکستان جیسے اسلامی ملک میں بچوں کا ریپ کیا جائے اور ان کی ویڈیوز بنا کر باہر فروخت کی جائیں، یقیناً یہ ہم سب کے لیے شرمناک بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے زینب کی بھی ویڈیو بنائی گئی ہو اور اگر بعد میں یہ سامنے آئی تو قوم کے زخم پھر سے تازہ ہوجائیں گے، اس لیے ضروری ہے کہ پیچھے بیٹھ کر جو لوگ یہ کام کررہے ہیں، انہیں پکڑا کر سامنے لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ یہ اس درندگی کے خلاف آغاز ہو اور ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے، چاہیے وہ کتنے ہی طاقتوار کیوں نہ ہوں۔انہوں نے شہباز شریف کی پریس کانفرنس میں زینب کے والد کی موجودگی میںنون لیگی راہنماﺅں کی جانب سے جشن منانے پر افسوس کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :