شمالی کوریا امریکہ کو خطرہ پہنچانے والی جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے اب چند ماہ کے فاصلے پر ہے۔سربراہ سی آئی اے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 24 جنوری 2018 08:38

شمالی کوریا امریکہ کو خطرہ پہنچانے والی جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے اب ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جنوری۔2018ء) امریکہ کے خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا امریکہ کو خطرہ پہنچانے والی جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے اب چند ماہ کے فاصلے پر ہے۔ اور شمالی کوریا کے حکمران کم یونگ ان ایک کامیاب میزائل تجربے کے بعد مزید تجربات کرنا بند نہیں کریں گے۔واشنگٹن میں امیریکن اینٹرپرائز انسٹیٹیوٹ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ شمالی کوریا کو امریکہ پر جوہری میزائل داغنے سے روکنے کا عزم رکھتی ہے اور اس مقصد کے لیے ماضی کے برعکس مزید وسائل مختص کرنا ہوں گے۔

انہوں نے شمالی کوریا سے متعلق اپنی پالیسی واضح کرتے ہوئے کہا کم یونگ ان ایک کامیاب تجربہ کر کہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

(جاری ہے)

اگلا قدم یہی ہو گا کہ مزید ہتھیار بنائے جائیں جو صرف 8فروری شمالی کوریا کی فوج کا دن کی پریڈ کے لیے نہیں ہوں۔انہوں نے سی آئی اے کے چیف کے طور پر اپنے پہلے سال کے مکمل ہونے پرخطاب کرتے ہوئے کہا شمالی کوریا کی یہ صلاحیت امریکہ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور صدر ٹرمپ نے حکومت کو یہی ہدایت کی ہے کہ ایسا کرنے سے شمالی کوریا کو روکا جائے۔

انہیں نے کہا کہ اس طرح کی طاقت حاصل کرنے کے لیے شمالی کوریا کو مزید صرف چند ماہ درکار ہیں اور یہی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایک سال بعد بھی اس سلسلے میں شمالی کوریا کئی مہینے درکار رہیں۔سی آئی اے کے سربراہ مائک پومپیو نے کہا کہ امریکہ کی پالسی یہی ہے کہ خطے کو ہمیشہ کے لیے جوہری ہتھیاروں سے پاک کر دیا جائے۔ اس خطرے کو مکمل ختم کیا جائے مگر ابھی یہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے۔

اور فی الحال مشن یہی ہے کہ ہم انہیں جوہری صلاحیت حاصل کرنے سے روکیں۔انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ امریکی خفیہ ادارے شمالی کوریا کے حال ہی میں کیے جانے والے میزائل تجربوں سے بے خبر اور حیرانگی کا شکار تھے۔انہوں نے کہا کہ خفیہ ادارے جوہری صلاحیت اور ان تجربات کو جانتے ہیں‘ہم کبھی مہینے یا ہفتوں کے بارے میں صحیح معلومات نہیں دے سکتے کیونکہ یہ پیچیدہ معاملات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے پہلے کی امریکی انتظامیہ نے شمالی کوریا کی جوہری صلاحیت کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اتنے وسائل مختص نہیں کیے جتنے کرنے چاہیے تھے۔

متعلقہ عنوان :