دن کے اعصاب شکن انتظار کے بعد قوم کو مجرم کی گرفتاری کا مژدہ سنایا گیا ہے ،دیر آید درست آید کے مصداق خیر مقدم کرتے ہیں،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ

بدھ 24 جنوری 2018 00:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2018ء) نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے زینب قتل کیس کے مجرم کی گرفتاری کے اعلان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14دن کے اعصاب شکن انتظار کے بعد قوم کو مجرم کی گرفتاری کا مژدہ سنایا گیا ہے ،دیر آید درست آید کے مصداق ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن مجرم کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا ہے کہ پولیس اور تمام تر سیکورٹی ایجنسیاں 14دن تک اسی محلہ کے ایک مجرم کو گرفتار نہ کرسکیں اور مجرم پولیس کی تمام کاروائیوں کے باوجود گرفتاری سے بچا رہا ،اگر پولیس بچی کے اغواء کے وقت جاگ جاتی تو معصوم زینب کی جان بچائی جاسکتی تھی ،انہوں نے کہا کہ آٹھ بچیوں کے ساتھ درندگی کے ثبوت ملنے کے بعد حکومت اور پولیس کا فرض ہے کہ قوم کے پر زور مطالبے پر اس درندے کو سرعام پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے اور باقی تین بچیوں کے قاتلوں کو بھی تلاش کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا کہ زینب قتل کیس سے یہ بات بھی عیاں ہوگئی ہے کہ جب تک عوام انصاف کے حصول کیلئے سینوں پر گولی کھانے اور مرنے مارنے پر نہیں تل جاتے حکومت خواب غفلت سے نہیں جاگتی ۔اگر زینب قتل کیس میں عوام لاکھوں کی تعداد میں باہر نکل کر احتجاج نہ کرتے تو شاید دوسری بچیوں کی طرح زینب کے قتل پر بھی مٹی ڈال دی جاتی ۔ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے مطالبہ کیا کہ پولیس کی گولیوں سے شہید ہونے والے مجرموں کو بھی گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو پولیس وردی پہن عوام پر گولیاں چلانے اور چھینے چھلنی کرنے کی جرأت نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :