وزیر اعلی بلوچستان نے سی پیک سیکرٹریٹ کے قیام کا اعلان کر دیا

سی پیک منصوبہ ملک اور صوبے سمیت خطے کی معاشی ترقی کا ضامن منصوبہ ہے،سرمایہ کاروں کیلئے سیکورٹی کی فراہمی اور دوستانہ ماحول ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں،گوادر کے مقامی افراد کے تحفظات کے خاتمے کیلئے ضروری قانون سازی ،پینے کے پانی کے مسئلے کے حل اور وزیراعظم کے گوادر کیلئے اعلان کردہ پیکج کے منصوبوں کے حوالے سے کام کو تیز تر کیاجائیگا،وزیر اعلی میر عبدالقدوس بزنجو کاپریس کانفرنس سے خطاب

منگل 23 جنوری 2018 23:28

وزیر اعلی بلوچستان نے سی پیک سیکرٹریٹ کے قیام کا اعلان کر دیا
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سی پیک منصوبے پر کام کو تیز ترکرکے اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے شانہ بشانہ چلنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے سی پیک سیکرٹریٹ و ڈیسک کے قیام کااعلان کیااور کہاہے کہ سی پیک منصوبہ ملک اور صوبے سمیت خطے کی معاشی ترقی کا ضامن منصوبہ ہے اس سلسلے میں کوئی سستی اور غفلت برداشت نہیں کی جائیگی ،سرمایہ کاروں کیلئے سیکورٹی کی فراہمی اور دوستانہ ماحول ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں،گوادر کے مقامی افراد کے تحفظات کے خاتمے کیلئے ضروری قانون سازی ،پینے کے پانی کے مسئلے کے حل اور وزیراعظم کے گوادر کیلئے اعلان کردہ پیکج کے منصوبوں کے حوالے سے کام کو تیز تر کیاجائیگا،ایف سی اور دیگر سے کسٹم اختیارات واپس لے لئے ہیں ہم چاہتے ہیں ہر فورس اپنا کام کرے ،سابقہ صوبائی کابینہ نے جاتے جاتے جتنے غیر قانونی بھرتیاں کیں ان کے حوالے سے انکوائری اورڈومیسائل سمیت دیگر کے حوالے سے قانون سازی کیلئے اقدامات کئے جائینگے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہائوس میں دیگر کے حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کاکہناتھاکہ سی پیک منصوبے اور یہاں کی عوام کے حقوق کی تحفظ سے متعلق میں نے بطور قائد ایوان اسمبلی فلور پر اعلان کیاتھاکہ اس سلسلے میں اجلاس منعقد کیاجائیگا بلکہ سی پیک منصوبے اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے آنے والی مثبت تجاویز پرعملدرآمد کو بھی ممکن بنانے کیلئے اقدامات کئے جائینگے اسمبلی فلور پر وعدے کے بعد ہی میں نے کمیٹی بنائی اور ایڈوائزر جی ڈی اے کو بھجوایا تاکہ متعلقہ ماہرین معاملات کو دیکھیں انہوں نے کہاکہ سی پیک ودیگر سے متعلق ہونے والے اجلاس کے موقع پر جب مجھے بریفنگ دی گئی تومجھے حقائق جان کر انتہائی افسوس ہوا کہ انتہائی اہمیت کے حامل اس منصوبے کے حوالے سے نہ صرف کام سست روی کاشکارہے بلکہ اکثر پروجیکٹس پر کام شروع ہی نہیں ہوا اورنہ ہی سی پیک کے حوالے سے کوئی ڈیسک اور سیکرٹریٹ اپنا وجود رکھتاہے ویسے سی پیک کا محور گوادر اوربلوچستان ہے لیکن بدقسمتی سے ہم سے زیادہ دلچسپی اور کام ملک کے دیگر اکائیوں میں ہوچکاہے ،اس سلسلے میں سنجیدگی کامظاہرہ ہی نہیں کیاگیا جو قابل حیرت ہے تاہم ہماری حکومت سی پیک منصوبے کو ہرممکن سپورٹ کریگی بلکہ اس کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ،ہم فوری طورپر ڈیسک اور سیکرٹریٹ کاقیام عمل میں لارہے ہیں بلکہ بورڈ آف انویسٹمنٹ جو غیر فعال ہے کو بھی فوری طورپر فعال کرنے کی ہرممکن کوشش کرینگے ،انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے نہ صرف صوبائی حکومت ہرممکن اقدامات کریگی بلکہ ہم وفاق اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بھی ہر موقع پر شانہ بشانہ چلیںگے لیکن ساتھ ہی صوبے کی عوام کے تحفظات کو بھی دیکھا جائے گا تاکہ منصوبہ ملک اور صوبے کے وسیع تر مفاد میں پایہ تکمیل تک پہنچایاجاسکے ،انہوں نے کہاکہ جن منصوبوں پر سست روی سے کام جاری ہے یاپھر سرے سے کام ہواہی نہیں ہے ان کو نہ صرف ہم صوبائی سطح پر ٹیک اپ کرینگے بلکہ وفاق کے ساتھ بھی اس سلسلے میں بات کی جائیگی انہوں نے کہاکہ صوبائی کابینہ کااجلاس بھی کل ہورہاہے جس میں مختلف مسائل پر غور کیاجائیگا اور پھر اس اجلاس اور دیگر حقائق سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیاجائیگا حکومت کی تبدیلی کام کرنے اور عوام کو درپیش مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے تھی ہم اسی لئے آئے ہیں تاکہ صوبے کی عوام کو درپیش مشکلات اور مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیاجاسکے انہوں نے کہاکہ جن منصوبوں پر کام سست روی سے جاری ہے انہیں تیز کیاجائیگا بلکہ وزیراعظم کی جانب سے گوادر کیلئے ایک ارب روپے کے پیکج کے حوالے سے بھی معاملات وفاق کے ساتھ اٹھائے جائینگے بلوچستان حکومت نے مذکورہ پیکج کے حوالے سے پی سی ون گزشتہ سال تیار کرکے ماہ نومبر وفاق کے حوالے کردی تھی ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم انتہائی مخلص آدمی ہے بلکہ پلاننگ کمیشن بھی معاملات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے کام کررہی ہے انہوں نے کہاکہ ہم گوادر کی عوام کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے قانون سازی پر بھی غور کررہے ہیں اس سلسلے میں صوبائی وزارت قانون کو واضح احکامات جاری کردی گئی ہے لاء سیکرٹری کوکہہ دیاگیاہے کہ وہ فوری طور پر ماہرین کا بندوبست کرے اگروفاق سے بھی اس سلسلے مدد لینی پڑی تو مدد لیںگے تاکہ گوادر کے لوگوں کے تحفظات دور کئے جاسکیں اور انہیں سی پیک منصوبے کے ثمرات مل سکیں ،انہوں نے کہاکہ گوادر کے حوالے سے ایسی قانون سازی کی جائیگی جو تمام اسٹیک ہولڈرز کیلئے قابل قبول ہو ہم خدانخواستہ ایسی قانون سازی نہیں کرناچاہتے کہ جس سے سرمایہ داروں اور دیگر کیلئے مشکلات ہو انہوں نے کہاکہ گوادر ماسٹرپلان کو بھی دیکھیںگے اور اس میں یہ بات دیکھی جائیگی کہ اس میں مقامی افراد کے حقوق غضب تو نہیں ہورہے انہوں نے کہاکہ بہت بڑی آبادی گوادر منتقل ہوگی تو ظاہر سی بات ہے کہ مقامی لوگ اقلیت میں تبدیل ہونگے تاہم ہماری کوشش ہے کہ نہ صرف 20سال تک گوادر میں باہر سے آنے والوں کوووٹ کے حق سے روکاجائے بلکہ اسلسلے میں وفاق سے بھی بات کی جائیگی ہم چاہتے ہیں کہ گوادر میں مقامی افراد کو روزگار کے بھی مواقع میسرآئیںانہوں نے کہاکہ سی پیک کیلئے ہنرمند افراد کے بارے میں بھی اقدامات کئے جائینگے کیونکہ سی پیک جیسے منصوبے کیلئے ہنرمند افراد کا ہونا انتہائی ضروری ہے ان کاکہناتھاکہ کابینہ کے اجلاس میں سرمایہ کاری اور دیگر کیلئے قانون سازی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے حوالے سے قانون کوبھی زیر غور لایاجائیگا تاکہ پالیسی کو ٹیبل کرکے اس کی منظوری دی جاسکے،انہوں نے کہاکہ ہم سرمایہ کاروں کو سیکورٹی سمیت دوستانہ ماحول دینگے تاہم ماحول پر اثر انداز ہونے والوں کو اجازت نہیں دی جائیگی کیونکہ ماحول کو آلودہ کرنے سے ہمیں مزید مشکلات کا سامنا کرناپڑے گا ہم سرمایہ کاروں کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹیں برداشت نہیں کرینگے ،انہوں نے صحافیوں کے پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں کہاکہ گوادر میں پینے کے صاف پانی کے مسئلے کے حل کیلئے میرانی ڈیم سے گوادر تک پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ زیر غور ہے ہماری کوشش ہے کہ جنگی بنیادوں پر اس منصوبے پر کام کیاجائے اگر چہ شادی کور ڈیم اور دیگر ذرائع سے بھی گوادر کے پانی کا مسئلہ حل کیاجاسکتاہے تاہم میرانی ڈیم سے بھی گوادر کو پانی کی فراہمی ممکن بنانے کیلئے فیزبیلٹی رپورٹ اور دیگر تیار کئے جارہے ہیں تاکہ ایمرجنسی میں گوادر کی عوام کو پینے کا صاف پانی میسر ہو ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں صحیح طرز حکومت نہ ہونے کے باعث ہم نے ان ہائوس تبدیلی لائی مجھے امید تھی کہ وزیراعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے پر وزیراعظم مبارکباد دینگے لیکن ایسا اب تک نہیں ہوسکاہے میں نے مختلف معاملات سے متعلق وزیراعظم کو ٹیلیفونز کئے ہیں مگر وہاں سے بتایاگیاکہ وزیراعظم میٹنگز میں مصروف ہیں اور بعد میں ان کی جانب سے رابطہ بھی نہیں کیاگیا صوبے کے مسائل کے لئے ہمیں وزیراعظم ہائوس کے گیٹ پر جانا پڑاہم جائینگے ویسے وزیراعظم ہمارے ملک کے وزیراعظم ہے بلوچستان بھی اس ملک کا حصہ ہے وزیراعظم انتہائی شفیق اور اچھے انسان ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایف سی اور دیگر سے کسٹم اختیارات واپس لے لئے گئے ہیں تاکہ وہ امن وامان کے قیام کو ممکن بنانے کیلئے اپنا کام کرسکیں ہماری کوشش ہے کہ ہر فورس اپنی ذمہ داری نبھائیں ۔ان کاکہناتھاکہ سچ یہ ہے کہ گزشتہ ساڑھے چار سال میں کچھ بھی نہیں ہوا ،انہوں نے ڈومیسائل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ ہم اس کا سلسلہ روکنے کیلئے قانون سازی اور دیگر امور پر غور کررہے ہیں اس سلسلے میں ٹیم ہمیں چند ہفتوں میں سفارشات دیگی جس پرعملدرآمد کو ممکن بنایاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ سابقہ صوبائی کابینہ نے جاتے جاتے بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیاں کی ہیں بلکہ پی ایس ڈی پی اور ایس ڈی آئی میں بھی کچھ نہیں چھوڑا ،جعلی بھرتیوں اور دیگر کے حوالے سے تحقیقات کی جائیگی ۔انہوں نے کہاکہ پولیس ریفارمز اور دیگر سے متعلق ایک دن رکھاجائیگا جس میںپولیس فورس کے تمام مسائل کو دیکھیںگے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ بلوچستان کاکہناتھاکہ ایڈوائزرز منتخب اور غیر منتخب نمائندے ہوتے ہیں ہم مزید بھی ایڈوائزر ز اور ماہرین لے رہے ہیں تاکہ صحت ،تعلیم ،فنانس اوردیگر سے متعلق ہم بہتر انداز میں کام کرسکیں اس سلسلے میں ہم ایک ڈیسک بنائینگے تاکہ ہمیں پالیسی سازی ودیگر سے متعلق مددمل سکیں انہوں نے سیندک اور ریکوڈک کے حوالے سے ہم اجلاس بلاچکے ہیں یہ انتہائی اہم موضوعات ہے جس پر قبل از وقت بات نہیں کرناچاہتا انہوں نے کہاکہ پنجاب یونیورسٹی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا اس مسئلے کو بھی دیکھیںگے اگر بلوچستان کے طلباء کے ساتھ ناانصافی ہوئی تھی تو اس سلسلے میں معاملات کو پنجاب حکومت کے ساتھ ضرور زیر بحث لائینگے تاہم اس واقعہ کو باریک بینی سے دیکھاجائیگا ایسا نہ ہو قصور یہاں کے نوجوانوںکا ہو ۔

ایک سوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ ہم چاہتے ہیں کہ خودانحصاری کے تحت معاملات کوچلایاجائے ایسا نہ ہو ہم کسی اور سے بجلی لیں اور پھر معاملات بگڑ جانے پر وہ اس کی سپلائی منقطع کردیں ۔