کے ایم سی میں کمپیوٹرائزیشن اور آئی ٹی انفراسٹرکچر بنانے کے کام کو تیز کیا جائے، میئر کراچی

منگل 23 جنوری 2018 22:51

کے ایم سی میں کمپیوٹرائزیشن اور آئی ٹی انفراسٹرکچر بنانے کے کام کو ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی میں کمپیوٹرائزیشن اور آئی ٹی انفراسٹرکچر بنانے کے کام کو تیز کیا جائے اور لینڈ ریکارڈ کی مکمل کمپیوٹرائزیشن سمیت مختلف محکموں میں آئی ٹی سیل بنانے اور مستقل باہمی رابطے کو یقینی بنایا جائے تاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے امور میں شفافیت اور بہتری لائی جاسکے ۔

جاری اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے متعلق منعقدہ بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سینئر ڈائریکٹر آئی ٹی ایس ایم طحہٰ، کنسلٹنٹ آئی ٹی دانیال احمد، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ٹو میئر کراچی ایس ایم شکیب، ڈائریکٹر فنانس محمد اشرف اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران کے ایم سی بلڈنگ میں آئی ٹی انفراسٹرکچر قائم کرنے کے ایم سی ویب سائٹ / پورٹل کی ڈویلپمنٹ ، ہارڈ ویئر، سافٹ ویئر اور دیگر سامان کی خریداری کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے تعلق سرگرمیوں کو مربوط بنانے اور کے ایم سی افسران اور دیگر اہلکاروں کے لئے کمپیوٹر کی تربیت، کے ایم سی کے مختلف محکموں کے درمیان نیٹ ورکنگ، عوام الناس کی رسائی کے لئے ویب بیسڈ اپیلی کیشنز اور ڈیٹا بیس بنانے کے علاوہ مختلف محکموں میں استعمال کے لئے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ ،ڈیزائننگ، ڈیٹا انٹری اور پراسسنگ کے سمیت پے رول اور پرسنل انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کو بہتر اور جدید بنانے پر غور کیا گیا۔

میئر کراچی وسیم اختر نے ہدایت کی کہ کے ایم سی کے تمام محکموں میں آئی ٹی سیل قائم کیا جائے جس کا رابطہ براہ راست آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے ساتھ رہنا چاہئے تاکہ تمام محکموں سے متعلق ڈیٹا بیس اور دیگر تفصیلات ایک ہی جگہ پر دستیاب ہوسکیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹل آرکائیوز لینڈ ریکارڈ کے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور پائلٹ پروجیکٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی ایسے اقدامات کئے جائیں کہ کے ایم سی میں اراضیات سے متعلق تمام تر ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ فنانس، آئی ٹی، پے رول، انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ باہمی رابطے کے ذریعے تمام امور جلد از جلد نمٹائیںاور اگر اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹیں آئیں تو ان سے فی الفور آگاہ کیا جائے تاکہ انہیں دور کرکے کمپیوٹرائزیشن کے عمل کو تیز کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا بیس کی تیاری میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام یقینی بنایا جائے جس سے مستقبل میں کے ایم سی کے ڈیٹا بیس کو درست اور اپ ڈیٹ حالت میں رکھنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ کے ایم سی میں مکمل کمپیوٹرائزیشن کا کام پہلے ہی تاخیر کا شکار ہے لہٰذا اب اس کام میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہئے اور تمام امور کو بروقت مکمل کیا جائے خاص طور پر ورلڈ بینک اور دیگر اداروں کے اشتراک سے ہونے والے کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر انجام دیا جائے اور اس کی مکمل پیشرفت سے آگاہ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی میں آئی ٹی سے متعلق امور ہمیشہ آئوٹ سورس نہیں کئے جائیں گے لہٰذا ایسی حکمت عملی اختیار کی جائے کہ ادارے کی اپنی افرادی قوت یہ تمام کام خود انجام دے سکیں۔

اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے تحت سٹیزن کمپلین اینڈ انفارمیشن سسٹم (CCIS) کے ایم سی میں کمپیوٹرائزیشن (لین ،وین، وائی فائی)، ڈیجیٹل آرکائیونگ آف لینڈ ریکارڈ کے ایم سی بلڈنگ میں الیکٹریکل وائرنگ کی درستگی سمیت چار پروجیکٹس پر کام شروع ہوچکا ہے جسے جلد از جلد نمٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی پروجیکٹس میں لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹل آرکائیونگ سولوشن، IFMIS اور F&A کی ڈویلپمنٹ اور عملدرآمد کے لئے مشاورتی خدمات اور اس مقصد کے تحت آئی ٹی انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن ، ون ونڈو آپریشن اور ڈیٹا سینٹر / فرنٹ اینڈ لیب انفراسٹرکچر اپ گریڈیشن /فنانس اینڈ اکائونٹس ڈپارٹمنٹ کی توسیع جیسے پروجیکٹ شامل ہیںجبکہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے تحت اب تک انجام پانے والے کاموں میں کے ایم سی کونسل سے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے بائی لاز کی منظوری اور حکومت سندھ سے ان کی منظوری کے لئے ترسیل ، وائی فائی اور دیگر لینڈ مینجمنٹ کے لئے ٹینڈرزاور پی سی ون کی تیاری کے علاوہ کے ایم سی مختلف محکموں میں موجود کمپیوٹرز کی مینٹی نینس اور کے ایم سی ملازمین کے لئے ڈیجیٹل ایمپلائمنٹس کارڈز کی تیاری شامل ہے، مستقبل کے پروجیکٹس میں کے ایم سی کے تمام اسپتالوں کی عباسی شہید اسپتال کی طرز پر مکمل کمپیوٹرائزیشن ، کے ایم سی ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم، آئی ٹی کے لئے ڈیزاسسٹر ریکوری سسٹم اور انٹیگریٹڈ فنانشل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی تیاری شامل ہیںجن پر کام جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :