واپڈا کا سابق ملازم چھ سال سے انصاف کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریںکھانے پرمجبور

صدر مملکت اور اسلام آبادہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود ابھی تک انصاف کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی ،سلطان احمد کی آن لائن سے گفتگو

منگل 23 جنوری 2018 21:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2018ء) واپڈا کا سابق ملازم چھ سال سے انصاف کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریںکھانے پرمجبور،صدر مملکت اور اسلام آبادہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود ابھی تک انصاف کی فراہمی ممکن نہ ہو سکی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق واپڈاکے سابق ملازم سلطان احمدنے آن لائن کوبتایا کہ میرابھائی فتح علی واپڈا میں ایل ایم ایف کے عہدے پر تعینات تھا ،ریٹائر ہونے کے بعد وہ بیمار ہوا تو واپڈا ہسپتال والوں نے اسے پمز ریفر کر دیا جہاں اس کی کینسر کے مرض کا علاج ہوا ،علاج مہنگا ہونے کے باعث ہم نے واپڈاکے نام ایک درخواست لکھی جس پر واپڈاکے میڈیکل بورڑ کے میرے بھائی کی وفات کے ایک ماہ انیس دن بعد مرحوم کے علاج کی منظوری دی تاہم بلز کی ادائیگی ممکن نہ ہو سکی میں خود بھی واپڈا کاریٹائر ملازم ہوںمیں نے اس کی شکایت ڈی جی ایم آیس واپڈا سے کی تو انہو ں نے میری اور میرے بچوں کے علاج کی سہولیات بند کر دی جس پر میں نے اسلام آبادئیکورٹ سے رجوع کیا اس دوران ڈی جی ایم ایس واپڈا نے ڈائریکٹر ایم پی کو انکوائری کی ہدایت کی تو مذکورہ ڈائریکٹر نے مجھے صلح پر مجبور کیا ،دریں اثناء اسلام آباد ہائیکورٹ نے میری میڈیکل سہولیات کی بحالی کے احکامات جاری کر دئیے تاہم ڈی جی ایم ایس واپڈا نے ان احکامات کو ماننے سے انکار کر دیا جس پر میں نے وزیرپانی وبجلی کو درخواست دی ،انہو نے بھی انکوائری کی ہدایات کی تاہم میرے ساتھ چھ سال کزرنے کے بعد بھی انصاف نہیں ہوا اور نہ ہی میر ے متعلق انکوائری ہو سکی ہے میں نے صدر مملکت نے چیئر مین واپڈا کو ہدایت کی ہے کہ وہ انکوائری کر کے اس کے متعلق فیصلہ کریں سلطان احمد نے بذریعہ آن لائن صدر مملکت سے انصاف کی اپیل کی ہے

متعلقہ عنوان :