راولپنڈی،تھانہ مورگاہ پولیس کے 2اہلکاروں نے خود کو حساس ایجنسی کا اہلکار ظاہر کر کے غریب محنت کش سے 2لاکھ روپے ہتھیا لئے

زبان بندی کے لئے منشیات کے مقدمات اور پولیس مقابلے میں مروانے کی دھمکیاں دے کر چھوڑ دیا

منگل 23 جنوری 2018 20:48

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2018ء) تھانہ مورگاہ پولیس کے 2اہلکاروں نے خود کو حساس ایجنسی کا اہلکار ظاہر کر کے غریب محنت کش سے 2لاکھ روپے ہتھیا لئے بعد ازاں زبان بندی کے لئے منشیات کے مقدمات اور پولیس مقابلے میں مروانے کی دھمکیاں دے کر چھوڑ دیا متاثرہ محنت کش نے دادرسی کے لئے سی پی او راولپنڈی کو درخواست دی جو ڈی ایس پی سٹی کو مارک ہونے کے باوجود پولیس نے متاثرہ شخص کو رولنگ سٹون بنا لیا رتہ امرال کے رہائشی اور مریڑھ چوک میں میکنک کاکام کرنے والے محمد فاروق نے الزام لگایا کہ 13دسمبر2017کو دن کے وقت ریلوے پولیس لائن کے قریب سے گزر رہا تھا کہ موٹر سائیکل پر 2نوجوان لڑکے جن کے نام بعد میں شکیل کیانی اور عامر معلوم ہوئے خود کو ایجنسی کے ملازم ظاہر کر کے مجھ سے ساتھ چلنے کو کہا میں ان کے ساتھ تھانہ مورگاہ چلا گیا جہاں معلوم ہوا کہ وہ ایجنسی کے نہیں بلکہ اسی تھانے میں ملازم ہیں تھانے میں ان دونوں نے مل کر مجھے مارا اور بعد میں تھانے کے باہر ویران جگہ جا کر شکیل کیانی نے مجھ پر پستول تان لیا اور کہا کہ ہم پولیس مقابلے کا رنگ دے کرتمہیںجان سے مار دیں گے میرے منت سماجت کرنے پر انہوں نے 3لاکھ روپے کامطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ رقم نہ دینے کی صورت میںتمہیں جان سے مار دیں گے یاتمہارے خلاف چرس کا مقدمہ درج کر دیں گے جس پر میں نے اپنے عزیز حسنین صدیقی سے رابطہ کیا جس نے رقم کا بندوبست کر کے شکیل کیانی سے رابطہ کیا اور حسنین صدیقی نے شکیل کیانی اور عامر کو 2لاکھ روپے دے کر میری جان بخشی کروائی متاثرہ شخص کے مطابق اس نے دادرسی کے لئے سی پی او راولپندی کو درخواست دی جنہوں نے یہ درخواست تحقیقات کے لئے ڈی ایس پی سٹی سرکل فرحان اسلم کو بھجوائی جہاں پر متاثرہ شخص 3مرتبہ پیش ہوا جبکہ اس کی جان بخشی کے لئے رقم دینے والے اس کے عزیز نے بھی ڈی ایس پی کے سامنے گواہی دی لیکن پولیس تاحال ملزمان کے ڈیتا کو جواز بنا کر کاروائی سے گریزاں ہے جبکہ ڈی ایس پی کا نائب ریڈر اسے مقدمہ بازی سے روکنے کے لئے سنگین نتائج کی دھمکیاںدیتا ہے متاثرہ شخص نے اپیل کی کہ مذکورہ دونوں ملازمین کے خلاف اختیار ات اور رشوت ستانی کے تحت قانونی کاروائی کرکے مقدمہ درج کیا جائے اور میری 2لاکھ روپے کی رقم واپس دلوائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :