ْوزیرآباد،حساس ادارے کی گاڑی اور کلٹس کار میں تصادم ، ایک ہی خاندان کے چار افرادجاں بحق

منگل 23 جنوری 2018 20:45

وزیرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2018ء) جی ٹی روڈ پر دھونکل موڑ کے قریب حساس ادارے کی گاڑی اور کلٹس کار میں تصادم ،۔ایک ہی خاندان کے چار افرادجاں بحق ۔حساس ادارے کی گاڑی کا ٹائر برسٹ ہواتو ڈیوائڈر سے اچھل کر دوسری جانب کار سے جا ٹکرائی۔کار کاٹ کر نعشوں کا نکالا گیا۔موٹر وے پولیس ، ریسکیو 1122اور صدر پولیس نے امدادی کاموں میں حصہ لیا۔

تفصیلات کے مطابق گجرات کا رہائشی 60سالہ محمد اکرم بٹ ولد محمد امین گوجرانوالہ سے اپنی اہلیہ 55سالہ تبسم، بیٹی 30سالہ علیزے۔بیٹی 15سالہ عبادت کے ہمراہ اپنی کلٹس کار نمبر ایل ڈبلیو آر 7665میں گوجرانوالہ میں اپنی ڈاکٹر بیٹی سے مل کر گجرات اپنے گھر واپس جا رہا تھا۔دھونکل موڑ کے قریب دوسری سڑک پر گوجرانوالہ جانے والی حسا س ادارے کی ڈبل کیبن ٹویوٹا ہائی لکس کا ٹائر پھٹ گیا تو وہ بے قابو ہو کر ڈیوائڈر سے ٹکراکر اچھلی اور دوسری جانب سامنے سے آنے والی کلٹس کار سے ٹکرا گئی جس سے کا ر کا اگلا حصہ تباہ ہو گیا ۔

(جاری ہے)

نتیجے میں 60سالہ محمد اکرم، اس کی اہلیہ تبسم اور بیٹی علیزے موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ دوسری بیٹی 15سالہ عبادت زخمی ہو گئی۔موٹر وے پولیس موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد ریسکیو 1122اور صدر پولیس کے اہلکار بھی پہنچے اور امدادی سر گرمیاں شروع کیں۔زخمی عبادت کوفوری طور پر وزیرآباد ہسپتال پہنچایا گیا۔زخمی عبادت کو ہسپتال میں طبی امداد کے بعد ڈسٹرکٹ ہسپتال گوجرانوالہ منتقل کر دیا گیا جہاں ڈاکٹر بہن ڈاکٹر حراء نے طبی امداد میں حصہ لیالیکن زخمی عبادت جانبر نہ ہو سکی اور زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئی ۔

ریسکیو اہلکاروں نے کار کاٹ کر نعشوں کو باہر نکالا اور وزیرآباد ہسپتال پہنچایا جہاں متاثرہ خاندان کے دیگر افراد بھی پہنچ گئے جن میںڈسٹرکٹ ہسپتال گوجرانوالہ کی ڈاکٹر حراء بھی شامل تھی۔بعد ازاں ڈاکٹر حراء نے کوئی کارروائی کئے بغیر نعشیں وصول کیں اور اپنے گھر گجرات لے گئیں۔ایک اور حادثے میںجی ٹی روڈ پر کوٹ خضری کے سامنے گوجرانوالہ کی رہائشی 60سالہ شمیم اختر سڑک پار کرنے کی کوشش میں آئل ٹینکر کی لپیٹ میں آکر ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ۔

خاتون اپنے دیگر فیمیلی ممبران کے ہمراہ گوجرانوالہ جانے کے لئے سڑک کنارے کھڑی تھی اور جلد بازی میں سڑک پار کر نے کی کوشش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔صدر پولیس نے ضابطے کی کار روائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی جو اسے گوجرانوالہ لے گئے۔

متعلقہ عنوان :