لاہور ہائی کورٹ نواز شریف کی رہائش گاہ سے رکاوٹیں ہٹانے کیلئے درخواست کی سماعت کے لیے فل بینچ تشکیل دے دیا

منگل 23 جنوری 2018 20:34

لاہور ہائی کورٹ نواز شریف کی رہائش گاہ سے رکاوٹیں ہٹانے کیلئے درخواست ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2018ء) لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی امرا سے رکاوٹیں ہٹانے کیلئے درخواست کی سماعت کے لیے فل بینچ تشکیل دے دیا۔ تین رکنی بنچ 31 جنوری سے کیس کی سماعت کرے گا ۔جسٹس شاہد کریم نے جاتی امرا ، وزیراعلیٰ کیمپ آفس اور آئی جی آفس کے باہر لگائی گئیں رکاوٹوں کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور مزید سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دینے کی سفارش کی جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بنچ تشکیل دے دیا۔

بنچ کی سربراہی جسٹس امین الدین ، جسٹس شاہد کریم اور جسٹس شاہد جمیل پر مشتمل ہے جو 31 جنوری سے درخواست کی سماعت شروع کرے گا۔ درخواست گزار اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ جاتی عمرہ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی رہائش گاہ کی سڑک پر غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کی گئیں ہیں اور سکیورٹی اور پروٹوکول کے نام پر قومی خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ جاتی امرا ، وزیراعلیٰ کیمپ آفس اور آئی جی آفس کے ارد گرد رکاوٹیں کھڑی کر کے انہیں نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکا ر ہیں ۔

(جاری ہے)

کسی بھی علاقے کو عوام کی آمد و رفت کے لیے بند کرنا آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایم این اے حمزہ شہباز کے گھر کے ارد گرد رکاوٹیں بھی سپریم کورٹ کے حکم پر ہٹائی گئی ہیں لہٰذا عدالت جاتی امرا ، وزیراعلیٰ کیمپ آفس اور آئی جی آفس کے باہر رکاوٹیں ختم کرنے کا حکم دے۔