جنوبی وزیرستان احمد زئی وزیر کے دو قبیلوں کے درمیان خون ریز تصادم کا خطرہ

انتظامیہ نے 10 افراد کو گرفتار کر لیا

منگل 23 جنوری 2018 19:19

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2018ء) ن جنوبی وزیرستان احمد زئی وزیر کے دو قبیلوں کے درمیان خون ریز تصادم کا خطرہ ،انتظامیہ نے 10 افراد کو گرفتار کر لیا ، پولیٹیکل ایجنٹ کے مطا بق جنوبی وزیرستان وانا میں احمد زئی وزیر قبائل کے دو ذیلی قبیلے کارے خیل اور جے خیل کے ما بین چینہ خو کے مقام پر مبینہ اراضی تنازے نے سر اٹھا لیا۔

دونوں فریق زمین کے ملکیت کے الگ الگ دعوے کر رہے ہیں۔ دونوں نے چند روز پہلے مسلح لشکر تشکیل دی تھی۔ن پولیٹیکل انتظامیہ نے غیر مشروط اختیار ڈالنے کا کہا۔ن جس پر کارے خیل نے سائن کیا دوتانی نے بھی ضمانت دی لیکن جے خیل قبیلے کا موقف ہے کہ فریق مخالف نے اثر و رسوخ کا استعمال کیا۔ یوں جے خیل نے سائن کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ جب تک مبینہ مورچے اور نئی تعمیرات ختم نہ کی جائیں تب تک ہم سرکاری روئے کو ہم جانبداری سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ضمن جے خیل قبیلے کے 9 افراد کو لاک پ میں بند کر دیا گیا۔ اس بارے بندیوں نے نے کہ کا کہنا ہے کہ جب تک مسلہ حل نہ جائیں ہم جیل بھرو تحریکنن چلا ئیںگے۔اے پی اے وانا کامران خٹک نے کہا کہ ان افراد کو حفظ ماتقدم کے طور پر گرفتار کر لیا۔ اے پی اے وانا اور اپی این سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گء یکن نہ ہو سکا وانا سے فون پر ملک وزیر ملک ادریس حاجی نادر وغیرہ نے کہا کہ مسلح لشکر وانا سین چینہ خو کے لئے روانہ ہو گیا جس کے نتیجے میں خون ریز تصادم کا خد شہن ہے۔ن یاد رہے کارے خیل قبیلے سے رابطہ نہ ہو سکا لیکن جے خیل نے واضح اور تحریری انداز میں ممکنہ تصادم کی ذمہ داری مقامی انتظامیہ کیسر ڈال دی ہے۔ن ن

متعلقہ عنوان :