ایران اور پاکستان کے مابین زرعی شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں، بہنام تاجدینی

باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے ایران پاکستانی مصنوعات پر عائد زیادہ ٹیرف پر نظرثانی کرے ، شیخ عامر وحید

منگل 23 جنوری 2018 18:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2018ء) ایران کے مغربی صوبے آذربایئجان کے ایک وفد نے عرمیہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سربراہ برائے ایگریکلچر کمیشن بہنام تاجدینی کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور پاکستان کے ساتھ زرعی شعبے میں قریبی تعاون کوفروغ دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بہنام تاجدینی نے کہا کہ مغربی آذربایئجان ایران کا تیسرا بڑا صوبہ ہے جو زرعی مصنوعات کی پیداوار میں ایران میں پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صوبہ سالانہ تقریبا 60 لاکھ ٹن پھل اور سبزیاں پیدا کرتا ہے جن میں 12لاکھ سیب، 3لاکھ80ہزار ٹن انگور اور 2لاکھ 80ہزار ٹن خوبانی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 326کولڈ سٹوریج قائم ہیں جن میں سے 10لاکھ ٹن پھل اور سبزیاں سٹور کرنے کی گنجائش موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان صوبہ شہد پیدا کرنے میں بھی ایران میں پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان صوبہ زرعی شعبے میں پاکستان کے ساتھ مضبوط تعاون فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری ایک دوسرے کے م لک میں پائے جانے والے ممکنہ کاروباری مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے کوششیں تیز کرے۔

بہنام تاجدینی نے کہا کہ ایران کے زرعی مصنوعات سے لدے ہوئے تقریبا 32ٹرک پچھلے 10دن سے بلوچستان میں پاکستان کی بارڈر پر رکے ہوئے ہیں جبکہ تاجر برادری کو ان پر بھاری کرایہ ادا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ پاکستانی حکام نے بتایا بھی نہیں کہ ٹرک کیوں روکے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے باہمی تجارت کو بہتر کرنے کی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران ایک دوسرے کی زرعی مصنوعات پر عائد زیادہ ٹیرف پر نظرثانی کریں تا کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری زرعی شعبے میں باہمی تجارت کو فروغ دینے میں سہولت محسوس کرے۔ انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے وفد کو دعوت دی کہ وہ عرمیہ چیمبر آف کامرس کا دورہ کرے اور ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے نئے مواقع تلاش کرے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان عمدہ تعلقات قائم ہیں لیکن دونوں ممالک کی معیشت کے حجم کو مدنظر رکھا جائے تو ان کی باہمی تجارت اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ایران تجارتی وفود کا باکثر ت تبادلہ کرنے اور ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشیں منعقد کرنے کی حوصلہ افزائی کریں جس سے باہمی تجارت کو بہتر فروغ ملے گا۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ترجیحی تجارت کا معاہدہ کرنے کے باوجود ایران نے ٹیکسٹائل، کپڑے، چمڑے کی مصنوعات، فٹ وئیر، چاول اور پھلوں و سبزیوں پر پاکستان کی متعدد مصنوعات پر زیادہ ٹیرف عائد کئے ہوئے ہیں جو ایران کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کی راہ میں اہم رکاوٹ ہیں لہذا انہوںنے عرمیہ چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری کے وفد پر زور دیا کہ وہ ان معاملات کو ایرانی حکام کے ساتھ اٹھائیں اور ایران سے ٹیرف پر نظرثانی کرنے پر زورڈالیں تا کہ ٹیرف کم ہونے سے دونوں کی باہمی تجارت مزید بہتر ہو۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید نے کہا کہ پاکستان اور ایران کو چاہیے کہ وہ سرحد پر مارکیٹیں قائم کرنے کی کوشش کریں جس سے دونوں کی باہمی تجارت میں نمایاں بہتری آئے گی اور سملنگ و غیر قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی ہو گی۔اس موقع پر دونوں ممالک کی تاجر برادری نے ایک دوسرے کے ساتھ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا

متعلقہ عنوان :