سید مصطفی کمال نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پانی بحران کیس میں اپنا جواب داخل کرادیا

آئین کے مطابق میئر کراچی کو بلدیاتی اداروں کا مکمل اختیار دیا جائے،چیئرمین پاک سرزمین پارٹی کا عدالت عظمیٰ میں جواب

منگل 23 جنوری 2018 18:05

سید مصطفی کمال نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پانی بحران کیس میں اپنا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2018ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پانی بحران کیس میں اپنا جواب داخل کرادیا ہے ۔منگل کو جمع کرائے گئے جواب میں سید مصطفی کمال نے کہا کہ میرے دور میں 6 سو ملین گیلن پانی کے لیے ایس تھری منصوبہ شروع کیا گیا،بعد کی حکومتوں کی نااہلی سے منصوبے کی لاگت 7.9 ارب روپے سے بڑھ کر42 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

پریڈی اسٹریٹ کی تعمیر کے لیے لائنز ایریا کے متاثرہ مکینوں کو محمود آباد میں بسایا۔متاثرہ مکینوں کو متبادل زمین دینے متعلقہ حکام سے مشاورت کی گئی ۔انہوںنے کہا کہ محمود آباد میں زمین کی الاٹمنٹ کے لیے قواعدوضوابط پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔کراچی میں انفراسٹرکچر کی بحالی اور ترقی کے کوئی کام نہیں کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ساتھ کراچی میں ترقیاتی کاموں کے بھی جنگی بنیادوں پر کام کی ضرورت ہے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ مردشماری میں کراچی کی آبادی سے غلط اعدادوشمار پیش بتائے گئے۔کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔آئین کے مطابق مئیر کراچی کو بلدیاتی اداروں کا مکمل اختیار دیا جائے۔مئیر کو اختیارات دیے بغیر مفلوج بلدیاتی نظام کا کوئی فائدہ نہیں۔کراچی کے تمام اداروں کو مئیرکراچی کے ماتحت کیا جائے۔محکمہ ماسٹر پلان کو ایس بی اے میں ضم کرنے سے کراچی کی صورت حال تباہی کے دہانے تک پہنچ چکی ہے۔