وزارت خزانہ نے روئی کی درآمد پر عائد 5فیصد سیلزٹیکس اور 4فیصد کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے بارے ایس آر اوز جاری کر دیئے

ٹیکسٹائل سیکٹر میں خوشی جبکہ کاٹن جنرز اور کاشتکاروں میں تشویش کی لہر، قیمتوں میں متوقع کمی کے باعث آئندہ سال کپاس کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ

منگل 23 جنوری 2018 18:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2018ء)وزارت خزانہ نے روئی کی درآمد پر عائد 5فیصد سیلزٹیکس اور 4فیصد کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے بارے ایس آر اوز جاری کر دیئے۔ٹیکسٹائل سیکٹر میں خوشی جبکہ کاٹن جنرز اور کاشتکاروں میں تشویش کی لہر۔روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں متوقع کمی کے باعث آئندہ سال کپاس کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ جبکہ پیداواری لاگت کم ہونے کے باعث پاکستانی کاٹن مصنوعات کی برآمد اور روئی کی درآمد میں خاطر خواہ اضافے کا امکان۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سیکٹڑ کی اپیل پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کے دو اجلاسوں میں روئی کی درآمد پر عائد 5فیصد سیلزٹیکس اور 4فیصد کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے بارے فیصلے موخر ہونے کے بعد آخر کار4جنوری کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ہونے والی اجلاس میں روئی کی درآمد پر مذکورہ ٹیکس اور ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم کاٹن جنرز سے ایک ملاقات کے دوران ان کی اپیل پر وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے ان ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے ختم نہ ہونے بارے یقین دہانی کروائی تھی جس کی بنا پر ان ڈیوٹیز اور ٹیکسزکے خاتمے بارے ایس آر اوز کا اجراء نہ ہونے سے ملک بھر میںروئی کی ٹریڈنگ تقریباّ معطل ہو کر رہ گئی تھی کیونکہ ٹیکسٹائل ملز مالکان مہنگے داموں روئی کی خرید اور کاٹن جنرز سستے داموں روئی کی فروخت میںدلچسپی نہیں لے رہے تھے جبکہ روئی کی درآمد بھی مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گئی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ٹیکس اور ڈیوٹی کے خاتمے بارے ایس آر او جاری نہ ہونے کے باعث اپٹما نے متعدد بار وزارت خزانہ کو یاد دہانی کروائی مگر وزار ت خزانہ نے کاٹن جنرز کے دبائو پر یہ ایس آر اوز جاری نہ کئے جس پر گزشتہ روز اپٹما نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کر دیا اور امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اپٹما اس پریس کانفرنس میں ملک بھر میںٹیکسٹائل ملز ٖغیر معینہ مدت کے لئے بند کرنے کا اعلان کرے گی جس پر وزارت خزانہ نے فوری پر پر روئی کی درآمد پر عائد 5 فیصد سیلزٹیکس اور 4فیصد کسٹم ڈیوٹی کے خاتمے بارے ایس آر اوز جاری کر دیئے جس سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں خوشی کی لہر دیکھی جا رہی ہے جبکہ کاٹن جننگ سیکٹر سے آج متوقع طور پر کوئی سخت رد عمل سامنے آ سکتا ہے۔