نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے خلاف وکلا برادری کا مشترکہ جنرل باڈی اجلاس

،واقعہ کی مذمت 12 مئی، 9 اپریل سمیت دیگر واقعات کی اگر انکوائری کی جاتی تو یہ واقعہ آج پیش نہ آتا، وکلا رہنماؤں کا اظہار خیال

منگل 23 جنوری 2018 18:00

نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے خلاف وکلا برادری کا مشترکہ جنرل باڈی اجلاس
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2018ء) سٹی کورٹ میں جعلی اور مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان نقیب اللہ محسود کی ہلاکت کے خلاف وکلا برادری کی جانب سے مشترکہ جنرل باڈی کا اجلاس منعقد کیا گیا۔اجلاس میں کراچی بار، سندھ بار اورملیر کے صدور سمیت دیگر وکلا نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔اجلاس میں محسود قبائل کے عمائدین بھی شریک ہوئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف وکلا رہنماوں کا کہنا تھا کہ 12 مئی، 9 اپریل سمیت دیگر واقعات کی اگر انکوائری کی جاتی تو یہ واقعہ آج پیش نہ آتا، ہم ایک کمیٹی تشکیل دینگے جس میں تمام بار کے ممبران شامل ہونگے، کمیٹی تشکیل دینے کے بعد فورا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔وکلا رہنما کا کہنا تھا کہ نقیب جسے کئیں نوجوان ماردیئے گئے، سب کو انصاف ملنا چاہیے،عدالتوں کا فیصلہ ایسا ہونا چاہیے کہ وہ نظر آئے، بے نظیر بھٹو، مرتضی بھٹو اور دیگر کی طرح نقیب اللہ محسود کے کیس کو بھی کتابوں میں بند نہ کیا جائے،وکلا کی برادری کی جانب سے حکومت پر بھی شدید تنقید کی گئی، وکلا کا کہنا تھا کہ راو انوار کے اس گھناونے جرم کے پیچھے حکومت سندھ ملوث ہے۔

(جاری ہے)

پہلے ایک سیاسی جماعت نے شہر کا بیڑا غرق کیا تھا اب پولیس گردی عام ہے۔وکلا برادری کا راو پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نقیب اللہ ہو پولیس کی جانب سے کئے جانے والے دیگر جعلی مقابلے سب کی شفاف تحقیقات کرائی جائے۔وکلا برادری نے سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار کو گرفتار کرکے پھانسی چڑھانے کا بھی مطالبہ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی عمائدین کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ محسود کے قتل کی چنگاریاں آج روشن بن رہی ہیں۔

یہاں کئی نقیب اللہ قتل ہوئے لیکن وکل برادری نے ساتھ دے کر ہمارا بوجھ ہلکا کیا۔قبائلی عمائدین کی جانب سے وکلا برادری کے ساتھ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا شکریہ بھی ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس معاملے پر ایک جوڈیشل کونسل بنایا جائے تاکہ راو انوار کے تمام کرتوت سامنے آئیں۔اجلاس کے میں وکلا برادری نے مشترکہ طور پر ایک مذمتی قرارداد بھی منظور کی جس میں راو انوار کے جعلی پولیس مقابلوں کے ساتھ ساتھ انکے اثاثہ جات اور جائیداد کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس کے بعد وکلا برادری کی جانب سے سٹی کورٹ میں ریلی کا بھی انعقاد کیا۔ریلی میں وکلا برادری نے نقیب کو انصاف دو، راو انوار کو پھانسی دو کے نعرے بھی لگائے۔

متعلقہ عنوان :