ماضی میں ملک دہشت گردی کی وجہ سے اقتصادی بدحالی کا شکار تھا، موجودہ حکومت نے 10 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی نظام میں شامل کی، دھرتی کو 100 فیصد محفوظ بنانے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی،

پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے یہ جان لیں کہ پاکستانی قوم مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، دنیا ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے، کسی کو پاکستان میں دہشت گردی کرنے اور نہ ہی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دیں گے، ہمیں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونا ہوگا، اگر ایک دوسرے پر انگلی اٹھائیں گے تو اس کا فائدہ دہشت گرد اٹھائیں گے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا پولیس لائنز ہیڈ کوارٹرز میں پاسنگ آئوٹ کی تقریب سے خطاب

منگل 23 جنوری 2018 17:19

ماضی میں ملک دہشت گردی کی وجہ سے اقتصادی بدحالی کا شکار تھا، موجودہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ماضی میں ملک دہشت گردی کی وجہ سے اقتصادی بدحالی کا شکار تھا، موجودہ حکومت نے 10 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی نظام میں شامل کی، دھرتی کو 100 فیصد محفوظ بنانے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے یہ جان لیں کہ پاکستانی قوم مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، دنیا ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے، کسی کو پاکستان میں دہشت گردی کرنے اور نہ ہی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دیں گے، ہمیں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونا ہوگا، اگر ایک دوسرے پر انگلی اٹھائیں گے تو اس کا فائدہ دہشت گرد اٹھائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پولیس لائنز ہیڈ کوارٹرز میں پاسنگ آئوٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دینے والے ہمارے ہیرو ہیں۔ ملک میں امن کی قیمت شہداء نے اپنے خون سے ادا کی ہے۔ پوری قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ پاس آئوٹ ہونے والوں کو اپنے حلف کی لاج رکھنا ہوگی، ہمیں اپنے جوانوں کی مہارت پر فخر ہے جوانوں کی مہارت اور صلاحیتیں دیکھ کر خوشی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جوانوں نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف پرعزم ہیں، دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے پاکستان کی بیٹیاں بھی شانہ بشانہ شریک ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ماضی میں ملک دہشت گردی کی وجہ سے اقتصادی بدحالی کا شکار تھا، سیکورٹی کی ناگفتہ بہ صورتحال کی وجہ سے کوئی سرمایہ لگانے کو تیار نہیں تھا ، حکومت نے چیلنجز کو قبول کیا اور بجلی سمیت دیگر بحرانوں پر قابو پایا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دس ہزار میگاواٹ اضافی بجلی نظام میں شامل کی۔ بجلی کی قلت کو پورا کرنا غیر معمولی کامیابی ہے۔ دھرتی کو 100 فیصد محفوظ بنانے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ پرامن، خوشحال اور متحدہ پاکستان دے کر جانا چاہتے ہیں۔ ہم پاکستان کو قائد کے خوابوں کی تعبیر بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر منافرت رکھنا تحریک پاکستان سے غداری ہے۔

پاکستان میں کسی مذہب کے ساتھ تعصب نہیں برتا جاتا پاکستان ایک گلدستہ ہے جس میں تمام رنگ اسے خوبصورت بناتے ہیں۔ دوہزار سے زائد علما نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ آئین اسلام کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن اور ترقی چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا ہے قوم اب ترقی کے راستے پر گامزن ہوچکی ہے دس برسوں میں ترقی کی، اب مزید ترقی کریں گے۔

ہمارے دشمن ہمیں لڑانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کے وزرائے اعظم کے مذاکرات کی باز گشت سنائی دیتی ہے تو ٹرمپ کی ٹویٹ کے اندر چھپا پیغام بھی نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ریاست کی اجازت سے جہاد کیا جاسکتا ہے۔ امن کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی ہم نے اقتصادی جنگ جیتنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی پاکستان پر میلی آنکھ ڈالے گا تو وہ جان لے کہ یہ قوم مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ہم ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے پر یقین رکھتے ہیں۔ دنیا ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے، ہم کسی کو پاکستان میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی اپنے ملک کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے اشتراک کرنا ہوگا اگر ایک دوسرے پر انگلی اٹھائیں گے تو اس کا فائدہ دہشت گرد اٹھائیں گے۔