ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے،سپریم کورٹ کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے‘اسمبلی کی کاروائی پر حکم امتناعی نہیں دیا جاسکتا-چیف جسٹس
میاں محمد ندیم منگل 23 جنوری 2018 16:13
(جاری ہے)
چیف جسٹس نے کہا کہ نواز شریف آئینی ترمیم کے نتیجے میں پارٹی سربراہ بنے ہیں، آپ بتا دیں کہ اسمبلی کارروائی پر حکم امتناعی دیا جا سکتا ہے یا نہیں۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کیس میں جو فریق اچھے مقرر ہیں وہ خود ہی کیس لڑیں، خواجہ سعد رفیق اچھے مقرر ہیں، سعد رفیق صاحب کو سنتے رہتے ہیں ، لیکن وہاں ہم بول نہیں سکتے، مگر یہاں عدالت میں سعد رفیق کو سن کر ہم بھی بات کریں گے، سعد رفیق کو قانون کی سوجھ بوجھ ہے، ہم سنتے ہیں، لیکن ٹی وی پر آکر ہم ان کو جواب نہیں دے سکتے، سپریم کورٹ کے باہر گفتگو نہیں ہوگی، ہم حوصلہ دکھارہے ہیں دکھاتے رہیں گے، نہیں چاہتے توجہ ہٹاکر دوسرے معاملات میں الجھ جائیں، ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حاضری میں سعد رفیق کا نام بولڈ کردیاجائے۔ چیف جسٹس کی اس بات پر عدالت میں قہقہے لگے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانونی بات ہے کارروائی پیار سے چلے گی، ایک تو وہ لوہے کے چنے والی بات بھی ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ راجہ ظفر الحق صاحب بڑے پارلیمیٹیرین ہیں، راجہ صاحب کو معلوم ہے ہم پارلیمنٹیرین کی کتنی عزت کرتے ہیں، اس ادارے کو بھی چاہیے ہماری عزت برقرار رکھے، سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار ہم نے طے کرنا ہے، سپریم کورٹ سے استدعا کی جاسکتی ہے اس پر دباﺅ نہیں ڈالاجاسکتا، کچھ بھی کرنا پڑے ادارے کی عزت کم نہیں ہونے دیں گے۔نواز شریف کی جانب سے پرویز رشید عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز صاحب تقریر تو کرتے ہیں مگر شفقت اور پیار سے۔ سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات بل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا سعد رفیق سے مکالمہ بھی ہوا۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مت کھودیے ایسے گڑھے میں کہ ادارے آنے والی نسلوں کو انصاف دینے کے قابل نہ رہیں،میرے ادارے کے باہر کوئی میڈیا ٹاک نہیں ہوگی ،میرے ادارے کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ میں ٹی وی نہیں دیکھتامگر جو کچھ ہم سے متعلق کہا جاتا ہے،ہمیں میسج مل جاتاہے،ہم حوصلہ دکھارہے ہیں اور دکھاتے رہیں گے، بڑوں کی شان میں فرق نہیں پڑتا۔عدالت عظمیٰ نے نوازشریف پارٹی صدارت کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے تمام فریقین کو 8 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.