ملزم کی تفصیلی ڈی این اےرپورٹ آنےکےبعد ہی تصدیق کرسکوں گا،ترجمان پنجاب حکومت

رپورٹ کیلئےفرانزک ماہرین نے4گھنٹوں کا وقت مانگاہے،رپورٹ تک حتمی بات نہیں کی جاسکتی،تمام واقعات میں ایک ہی ملزم ملوث ہے۔ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 23 جنوری 2018 15:19

ملزم کی تفصیلی ڈی این اےرپورٹ آنےکےبعد ہی تصدیق کرسکوں گا،ترجمان ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 جنوری 2018ء) : ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نےکہا ہےکہ ملزم عمران کی تفصیلی رپورٹ کیلئے فرانزک ماہرین نے4گھنٹوں کا وقت مانگا ہے،جب تک فرانزک رپورٹ نہیں آتی،حتمی بات نہیں کی جاسکتی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی امکان ہے زینب کے قتل میں یہی شخص ملوث ہے۔

تاہم جب تک فرانزک رپورٹ نہیں آتی،ملزم کی تصدیق سے متعلق حتمی بات نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے بتایا کہ ملزم عمران کابھی ڈی این اےٹیسٹ کیا گیا تھا۔ تفصیلی رپورٹ کیلئے فرانزک ماہرین نے4گھنٹوں کا وقت مانگا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی رپورٹ کےمطابق تمام واقعات میں ایک ہی ملزم ملوث ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا  کہ ملزم کو پاک پتن کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔

ملزم اپنا حلیہ تبدیل کرتا رہا ہے۔ ملک حمد نے بتایا کہ ملزم کی شناخت کے لیے کم ازکم 600 افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا۔ملزم کے ڈی این اے کی تفصیلی رپورٹ کے لیے فرانزک لیب نے7 بجے کا وقت دیا ہے۔تفصیلی رپورٹ آنے کے بعد ہی تصدیق کرسکوں گا۔ دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم مقتول بچی کا دور کا رشتے دار اور زینب کے گھر کے قریب کورٹ روڈ کا رہائشی ہے جب کہ ملزم غیر شادی شدہ ہے۔مقتول بچی اور ملزم کے گھر والوں کے ایک دوسرے سے اچھے تعلقات اور ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا اور ملزم بچی کو اکثر باہر لے جایا کرتا تھا۔

متعلقہ عنوان :