میرے خلاف ایک ریفرنس کے بعد دوسرا ریفرنس دائر کردیا جاتا ہے لیکن کسی میں جرات نہیں کہ وہ ڈکٹیٹر کو وطن واپس لے آئے۔ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے مگر پھر بھی مقدمے چل رہے ہیں-نوازشریف کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 جنوری 2018 15:06

میرے خلاف ایک ریفرنس کے بعد دوسرا ریفرنس دائر کردیا جاتا ہے لیکن کسی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری۔2018ء)سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ انتخابات ہوں گے،اس میں مجھے کوئی شک نہیں،غلام اسحاق خان کے دورسے لوگوں کی خواہش ہے کہ دوبھائیوں میں تقسیم ہو،بھائیوں میں آج تک تقسیم ہوئی نا ہی ہوگی،ہمارے آپس میں تنازعات کی خبریں پھیلائی جاتی رہی ہیں۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پنجاب ہاﺅس صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ جب اقتدار میں آیا تو اسٹاک ایکسچینج 13ہزار پوائنٹس پر تھی،جب مجھے نکالاگیا تو اسٹاک ایکسچینج 53ہزار پوائنٹس پر تھی ، اب اسٹاک ایکسچینج 40ہزار سے نیچے چلی گئی ہے۔

صحافی کے سوال میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں چیئرمین نیب کی تعیناتی پر کوئی تبصرہ نہیں کرناچاہتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے بیانیے سے پوری پارٹی متفق اور یکسو ہے، ہماری پارٹی مکمل طور پر متحدہے‘ہسپتالوں کادورہ کرنے والے وہاں ضرور جائیں مگر اپنے گھر کی خبر بھی لیں۔نواز شریف نے کہا اس وقت عدالتوں میں بہت سارے مقدمات زیر التوا ہیں،عدالتوں میں زیر التوامقدمات کے بارے میں الگ سے بات کرونگا، میرے خلاف مقدمات پر سپروائزر بٹھادیا گیاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف ایک ریفرنس کے بعد دوسرا ریفرنس دائر کردیا جاتا ہے لیکن کسی میں جرات نہیں کہ وہ ڈکٹیٹر کو وطن واپس لے آئے۔انہوں نے کہاکہ جب میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو معاملے کو ختم کردینا چاہئے تھا لیکن جب معاملہ ختم ہونے کی طرف جاتا ہے تو اسے جان بوجھ کر لٹکا دیا جاتا ہے، آئے روز میرے اور شہباز شریف کے خلاف ریفرنسز دائر کئے جارہے ہیں، نیب والے قومی خزانے کے خرچ پر بیرون ملک جاتے ہیں اور سیر سپاٹے کرکے واپس آجاتے ہیں، جو ضمنی ریفرنس لائے جارہے ہیں ان کا کیا مقصد ہے، اب مزید کیا کرنا چاہتے ہیں ججز کو کیس اختتام کو پہنچانا چاہئے لیکن اب جج بھی خفت سے بچنا چاہتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ججز احتساب عدالت کے سپروائزر بن کر بیٹھ گئے ہیں، ہدایت بھی دی جارہی ہے اس کو بھی لے آو اس کو بھی لے آو‘عدالتوں میں کئی کئی سال تک فیصلے نہیں آتے اور میرا فیصلہ 6 ماہ میں کرنے کا کہا گیا، غریبوں کو چاہئے کہ وہ اپنے کیس میں نوازشریف لکھ دیا کریں فیصلے جلد آئیں گے کیوں کہ ججز کو مجھ سے خاص محبت ہے۔نوازشریف نے کہاکہ میں نے کبھی اختیارات سے تجاوز، کرپشن، سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال یا اپنے منصب کا غلط استعمال نہیں کیا۔