نیب والے قومی خزانے کو خرچ کر کے باہر سیر سپاٹا کر کے واپس آجاتے ہیں ،ْ

جب ثبوت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کر دینا چاہیے ،ْ نوازشریف

منگل 23 جنوری 2018 14:46

نیب والے قومی خزانے کو خرچ کر کے باہر سیر سپاٹا کر کے واپس آجاتے ہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر ،ْ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ نیب والے قومی خزانے کو خرچ کر کے باہر سیر سپاٹا کر کے واپس آجاتے ہیں ،ْ جب ثبوت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کر دینا چاہیے ،ْ سڑک بنانے پر شاباش ملنی چاہیے یہ پوچھتے ہیں سڑک کیوں بنائی جو ملک میں ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے اس کیخلاف کیسز اور آئین توڑنے والے کو کھلی چھٹی ہے ،ْرینب واقعہ افسوسناک ہے اس پر سیاست نہ کی جائے ،ْ میرے کیس اور دوسروں کے خلاف کیسز میں فرق صرف لاڈلے کا ہے ،ْ بہت جلد عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے حوالے سے بات کروں گا ،ْ ہسپتالوں میں ضرور جائیں مگر اپنے گھر کا بھی حساب رکھیں ،ْعدلیہ میں ریفارمز کی ضرورت ہے ،ْبھائیوں میں آج تک تقسیم ہوئی نہ ہی ہوگی، ہمارے آپس میں تنازعات کی خبریں پھِیلائی جاتی رہی ہیں ،ْ ہماری جماعت کے بیانیے سے پوری پارٹی متفق اور یکسو ہے، پارٹی مکمل طور پر متحد ہے ،ْ انتخابات ہوں گے، اس میں مجھے کوئی شک نہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو سابق وزیراعظم نوازشریف نے نیب کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ جو ضمنی ریفرنس لائے جارہے ہیں ان کا مقصد کیا ہی معاملہ جب ختم ہونے کی طرف جارہا ہے تو اسے کیوں لٹکایا جا رہا ہی سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب والے قومی خزانے کو خرچ کرکے باہر جاتے ہیں اور سیر سپاٹا کرکے واپس آ جاتے ہیں ،ْجب ثبو ت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کردینا چاہیے ۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایک ریفرنس کے بعد دوسرا ریفرنس دائر کر دیا جاتا ہے ،ْآئے دن ریفرنس میرے اور شہباز شریف کے خلاف دائر کئے جا رہے ہیں ،ْسڑک بنانے پر شاباش ملنی چاہیے ،ْ یہ پوچھتے ہیں سٹرک کیوں بنائی سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ساری قوم جانتی ہے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے ،ْعوام نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ابھی تک قبول نہیں کیا ،ْپوری قوم اس فیصلے کو مسترد کر چکی ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ پہلے دن سے پتہ تھا کہ اس کیس میں کچھ نہیں ہے ،ْکوئی کرپشن ، سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال یا اپنے منصب کا غلط استعمال نہیں کیا ،ْآئی ایم ایف نے ڈیووس میں اجلاس میں رپورٹ پیش کی کہ پاکستان معاشی ہمسایہ ملکوں سے آگے ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ جب وزیراعظم تھا تو سٹاک ایکسچینج میں 19ہزار سے 53ہزار تک مسلسل اضافہ ہوا۔

سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جب سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہم آئے دن معاشی اور اقتصادی ترقی میں پیچھے جارہے ہیں ،ْمیڈیا کو معلوم تھا کہ یہ فیصلہ درست نہیں تھا ۔ نوازشریف نے کہا کہ نیب کو دوبارہ کہا گیا کہ ایک اور ریفرنس دائر کریں ،ْپہلے ریفرنس کا کچھ بنا نہیں مزید ریفرنس تیار ہو رہے ہیں ۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف اس ملک اور قوم کے لئے لڑ رہا ہے ،ْانہوںنے کہاکہ اس سفر میں مشکلا ت ، پریشانیوں اور کیسز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،ْجو ملک میں ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے اس کے خلاف کیسز اور جو آئین توڑتا ہے اسے کھلی چھٹی۔

نوازشریف نے کہا کہ فیصلے کے حوالے سے پوری جماعت ایک بیانئے پر متفق ہے ،ْ انہوںنے کہاکہ عوام میں بھی ہمارے بیانیے کو پذیرائی حاصل ہے۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ زینب کا واقعہ افسوسنا ک ہے اس پر سیاست نہ کی جائے۔نوازشریف نے کہاکہ مردان اور ڈیرہ اسمعیل خان میں بھی واقعہ ہوئے اس پر کسی نے ہمدردی نہیں کی۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ میرے کیس اور دوسروں کے خلاف کیسز میں فرق صرف لاڈلے کا ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ بہت جلد عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے حوالے سے بات کروں گا۔ایک سوال پر نوازشریف نے کہاکہ کوئی کرپشن ،ْ سر کاری عہدہ کا ناجائز استعمال یا اختیارات سے تجاوز نہیں کیا ،ْ پہلے دن سے معلوم تھا اس کیس میں کچھ نہیں۔نااہلی فیصلے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم معاشی و اقتصادی طور پر پیچھے جارہے ہیں ،ْمیڈیا، ججز اور عوام سب جانتے ہیں کہ یہ فیصلہ غلط تھا۔

نوازشریف نے کہاکہ ہسپتالوں میں ضرور جائیں مگر اپنے گھر کا بھی حساب رکھیں ،ْعدلیہ میں ریفارمز کی ضرورت ہے۔ نوازشریف نے کہا کہ اسحاق خان کے دور سے لوگوں کی خواہش ہے کہ دو بھائیوں میں تقسیم ہو لیکن بھائیوں میں آج تک تقسیم ہوئی نہ ہی ہوگی، ہمارے آپس میں تنازعات کی خبریں پھِیلائی جاتی رہی ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری جماعت کے بیانیے سے پوری پارٹی متفق اور یکسو ہے، ہماری پارٹی مکمل طور پر متحد ہے۔

نوازشریف نے کہا کہ انتخابات ہوں گے، اس میں مجھے کوئی شک نہیں۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہاکہ میرے خلاف مقدمات پر سپروائزر بٹھادیا گیا ہے، عدالتوں میں زیر التوامقدمات کے بارے میں الگ سے بات کروں گا، میں سمجھتا ہوں کہ سارانظام اوور ہال ہونا چاہیے۔چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق سوال پر نوازشریف نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔