جاتی امراء ،وزیراعلیٰ ہائوس ،آئی جی آفس کے باہر رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ

رکاوٹوں کے باعث اردگرد کے لوگ مشکلات کا شکار ہو تے ہیں ، رکاوٹیں ختم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں‘ درخواست گزار کی استدعا

منگل 23 جنوری 2018 14:14

جاتی امراء ،وزیراعلیٰ ہائوس ،آئی جی آفس کے باہر رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے جاتی امراء ،وزیراعلیٰ ہائوس اور آئی جی آفس کے باہر لگائی گئی رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ عدالت عالیہ کے روبرو درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جاتی امراء رہائشگاہ کو کیمپ آفس قرار دیا گیا اور روڈ پر سکیورٹی کے حوالے سے 250 ملین خرچ کردیئے جبکہ 806 ملین کے سکیورٹی آلاٹ خریدے گئے ،پولیس سکیورٹی پر ماہانہ 350 ملین خرچ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جاتی امراء میں گیٹ لگائے گئے جس سے اردگرد کے لوگ مشکلات کا شکار ہو ر ہے ہیں۔ اس کے ساتھ وزیراعلیٰ ہائوس اور آئی جی آفس کو بھی نو گو ایریا بنا دیا گیا ۔درخواست گزار نے مزید موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے و رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز کی رہائشگاہ کے ارد گرد رکاوٹیں ختم کروا دی ہیں لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ رائے ونڈ جاتی امراء ، وزیر اعلیٰ ہائوس اور آئی جی آفس کے باہر لگائی گئی رکاوٹیں بھی ختم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔ جس پر فاضل عدالت نے درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے بارے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :