دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پولیس نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا،

پولیس کے جوانوں اور افسروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، قوم کے تمام شہداء ہمارے ہیرو ہیں وزیر داخلہ احسن اقبال کا انسداد دہشت گردی فورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب

منگل 23 جنوری 2018 14:14

دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پولیس نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا،
ْاسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2018ء) وزیر داخلہ احسن اقبال نے منگل کو یہاں انسداد دہشت گردی فورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پولیس نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ہے اور پولیس کے جوانوں اور افسروں نے پاکستانی قوم کو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے اپنی جانوںکا نذرانہ پیش کیا ہے۔

اس حوالے سے ہماری مسلح افواج نے بھی قربانیاں دی ہیں، انٹیلی جینس اداروں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ پاکستانی قوم نے بھی اپنے اداروں کی پشت پر کھڑے ہو کرکردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کے تمام شہداء جو فوج، پولیس اور شہریوں سے تعلق رکھتے ہیں وہ سب ہمارے ہیرو ہیں۔ اب ہم امن کی ساعتوں میں جی رہے ہیں جس کی قیمت شہداء نے اپنے خون سے ادا کی ہے جس کے لئے پوری قوم ان کی احسان مند ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہاکہ آج آپ نے جوحلف اٹھایا ہے اس کا ایک ایک لفظ وطن کی دھرتی سے محبت اور وطن کی آزادی کے لئے ہر لمحہ وقف کرنے کے جذبہ سے سرشار ہے، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اس حلف کی لاج رکھنے کی توفیق اور طاقت عطا فرمائے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ میں نے آپ کی تربیت کا مظاہرہ دیکھا جسے دیکھ بے حد خوشی ہوئی کہ مسلح افواج کے کمانڈوز اور انسٹرکٹرز کی نگرانی میں آپ نے بہترین صلاحتیں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے جوانوں کے ساتھ ساتھ اپنی بیٹیوں پر بھی فخر ہے جنہوں نے بہترین صلاحیتیں حاصل کرکے اس کا بہترین مظاہرہ کیا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے پاکستان کی بیٹیاں بھی قوم کے بیٹوں کے شانہ بشانہ ہیں، ہمیں ان پر فخر ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، گزشتہ کئی سالوں میں سکیورٹی کے مسائل کی وجہ سے ملک اقتصادی طور پر کمزور پڑ چکا تھا اور کوئی سرمایہ کار بھی یہاں پر سرمایہ کاری کے لئے تیار نہ تھا جس کی سب سے بڑی وجہ سکیورٹی کی ناگفتہ بہ صورتحال تھی تاہم 2013ء کے بعد حکومت نے ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور وہ ملک جہاں 20گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی وہاں اب 20گھنٹے سے زیادہ وقت کے لئے بجلی دستیاب ہے اور عنقریب لوڈ شیڈنگ کا مکمل طورپر خاتمہ کردیا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ گزشتہ چار سالوں میں حکومت نے 10ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی ہے جبکہ ملکی تاریخ کے 66سالوں میں 14ہزار میگاوٹ تک بجلی پیدا کی گئی تھی۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ گزشتہ چار سالوں کے دوران آپریشن ضرب عضب، ردالفساد اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے قوم نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اور اب دہشت گرد پاکستانی ریاست کے محاصرے میں ہیں،یہاں سے بھاگ رہے ہیں یہی جو چند بزدلانہ کارروائیاں کرتے ہیں ،ان کا پیچھا اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ملک کو مکمل طورپر محفوظ نہیں بنا لیتے اور ایک ایک دہشت گرد کا خاتمہ نہیں کردیاجاتا۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، پر امن اور یکجہتی کے معاشرے پر مبنی پاکستان دینا چاہتے ہیں جہاں پرکسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا پاکستانی خود کو ایک خاندان اور ایک قبیلے کا فرد سمجھے اور خود کو اتنا ہی محفوظ اور معتبر سمجھے جتنا کہ کوئی اور ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہے وہ قائد اعظم کا پاکستان جس کے لئے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی تھیں۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ مسلمانوں سے مذہبی تعصب کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا اور آج اگر ہم مذہب کی بنیاد پر تعصب رکھیں گے تو ملک کی نظریاتی اساس کی خلاف ورزی ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں کسی کے خلاف بھی تعصب نہیں برت سکتے کیونکہ اس سے تحریک پاکستان کی فکر سے رو گردانی ہو گی۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ پاکستان ایک خاندان ہے جس میں مختلف رنگ کے پھول ہیں جو ایک گلدستہ کی مانند ہے اور پاکستان کا یہی ویژن بھی ہے۔ ہم نے ہر حال میں اس کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ عنوان :