امریکا نے امداد روکی توپھر دہشت گردوں سے اسے خود لڑنا پڑے گا، وزیراعظم

منگل 23 جنوری 2018 12:44

امریکا نے امداد روکی توپھر دہشت گردوں سے اسے خود لڑنا پڑے گا، وزیراعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امریکا نے امداد روکی توپھر دہشت گردوں سے امریکا کو خود لڑنا پڑے گا،ٹرمپ کی ٹو ئٹ کا کوئی رسمی مطلب نہیں، جس لہجہ میں بات کی گئی وہ ناقابل قبول ہے، افغانستان میں امریکی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے،ہزاروں پاکستانی عسکریت پسندی کے باعث شہید اور معیشت کو120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا،پاکستان نے امریکہ کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ ختم نہیں کیا ۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر امداد روکی گئی تو دہشت گردوں سے لڑنے سے متعلق پاکستان کی صلاحیت متاثر ہوگی اور پھر ان دہشت گردوں سے امریکا کو لڑنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

ہم نے انسداد دہشت گردی کے لیے امریکی لاجسٹکس کو آزادانہ نقل وحمل کی اجازت دی، اگر پابندیاں لگائی جاتی ہیں اور اتحادی معاونت فنڈ کی ادائیگی نہیں کی جاتی تو اس سے دہشت گردی کیخلاف لڑنے کی ہماری صلاحیت کمزور ہوگی۔

انہوں نے کہاامریکا کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ پھر جن دہشت گردوں سے ہم نہیں لڑیں گے، ان سے امریکا کو لڑنا پڑیگا۔امریکی صدر کی جانب سے رواں ماہ کے آغاز میں ٹوئٹر پر پاکستان کو دی گئی دھمکی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ 'صدر ٹرمپ کی ٹوئیٹ کا کوئی رسمی مطلب نہیں تاہم جس لہجہ میں بات کی گئی وہ ناقابل قبول ہے اور افغانستان میں امریکی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں پاکستانیوں کو عسکریت پسندی کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑے اور معیشت کو ایک سو بیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دورہ امریکا کے دوران انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گرم جوش پایا، وہ ایک ایسے شخص ہیں جن سے بات چیت کی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جن خیراتی اداروں پر امریکا نے پابندی لگائی ہے ان کا کنٹرول حکومت سنبھال لے گی۔وزیراعظم نے ذرائع ابلاغ کی یہ اطلاعات بھی مسترد کردیں کہ پاکستان نے امریکہ کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ ختم کردیا ہے۔