امریکا نے اپنا سفارت خانہ 2019 کے آخر تک یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا ‘ایران کو جوہری طاقت نہیں بننے دیا جائے گا-امریکی نائب صدر مائیک پنس کا دورہ اسرائیل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 23 جنوری 2018 09:49

امریکا نے اپنا سفارت خانہ 2019 کے آخر تک یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا ..
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری۔2018ء) امریکا نے اپنا سفارت خانہ 2019 کے آخر تک یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب وزیرخارجہ مائیک پینس نے کہا کہ ہم فلسطینی قیادت سے استدعا کرتے ہیں کہ مذاکرات کی میز پر دوبارہ آئیں۔امن صرف مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کے وقت اندازہ کیاجا رہا تھا کہ سفارتخانہ اتنی جلدی منتقل نہیں کیا جائے گا۔تقریر کے دوران اسرائیلی پارلیمان کے عرب ممبران نے یروشلم فلسطین کا دارالحکومت کے بینرز کے ساتھ احتجاج کیا جس کے باعث امریکی نائب صدر کو تقریر روکنی پڑی۔

(جاری ہے)

احتجاج کے جواب میں مائیک پینس نے مسکراتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اچھی بات ہے کہ میں جمہوری نظام سے خطاب کر رہا ہوں۔امریکی نائب صدر سے ملنے کے بجائے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس برسلز روانہ ہو گئے جہاں انھوں نے یورپی یونین سے استدعا کی کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے۔ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے اسرائیلی پارلیمان سے خطاب میں کہا کہ میرا اسرائیل اور مشرق وسطیٰ سے وعدہ ہے کہ امریکا ایران کو کبھی بھی جوہری طاقت نہیں بننے دے گا۔

مائیک پنس نے کہا کہ 2015 میں اسرائیل کی بھرپور مخالفت کے باوجود سابق امریکی صدر براک اوباما نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا لیکن موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آغاز سے اس معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ وہ نہ صرف مسلسل اس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے بلکہ دنیا بھر میں اسرائیل کے دشمنوں سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی معاونت بھی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ تباہ کن اقدام ہے لہذا امریکا اس معاہدے کو مزید جاری نہیں رکھے گا جب کہ یہ میرا اسرائیل اور مشرق وسطیٰ سے وعدہ ہے کہ ایران کو کبھی جوہری طاقت نہیں بننے دیا جائے گا۔امریکی نائب صدر نے کہا کہ ٹرمپ یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کا معاملہ حل نہیں ہوا تو امریکا فوری طور پر اس معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔

متعلقہ عنوان :