ْجہانگیر ترین کی نااہلی کے عدالتی فیصلے پرسپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی گئی

پیر 22 جنوری 2018 23:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کے عدالتی فیصلے پرسپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی گئی ۔یہ درخواست ایم اے غنی ایڈووکیٹ نے پیر کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی ہے جس میں مختلف آئینی نکات اور اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست میں حنیف عباسی ایف بی آر، ایس ای سی پی اور دیگر کوفریق بنایا گیا ہے، درخواست میں اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے آئین کے آرٹیکل 62 ون (ایف )کا استعمال درست نہیں کیا گیا اور آئین کے آرٹیکل 62 ون (ایف )کوکسی عدالت میں صادق اورامین کی بابت کارروائی مکمل ہونے تک استعمال نہیں کیا جاسکتا، ایسا قانون جو مکمل ہی نہیں اس کا اطلاق کیسے ہو سکتا ہے، نظر ثانی کی درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ آئین کے آرٹیکل 62 ون (ایف )کا اطلاق اس وقت ہوتا ہے جب کسی عدالت نے کسی شخص کے صادق اور امین نہ ہونے سے متعلق فیصلہ دیا ہو ، جب تک کوئی عدالت کسی فرد کو فاسق اورخائن قرار نہیں دیتی تب تک سپریم کورٹ 62 ون(ایف )کا اطلاق نہیں کر سکتی ،رخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے اور ان کی نااہلی کو کالعدم قرار دے دیا جائے۔