موجودہ صوبائی حکومت کے پاس وقت کم اور چیلنج بہت زیادہ ہیں اس کے باوجود ہم محدود وسائل میں رہتے ہوئے عوام کے زیادہ سے زیادہ مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں،وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و ٹرانسپورٹ میر عبدالکریم نوشیروانی

پیر 22 جنوری 2018 23:40

کوئٹہ۔ 22جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء)وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و ٹرانسپورٹ میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت کے پاس وقت کم اور چیلنج بہت زیادہ ہیں اس کے باوجود ہم محدود وسائل میں رہتے ہوئے عوام کے زیادہ سے زیادہ مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں خصوصاً صوبے میں بے روزگاری موجودہ حکومت کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس کے خاتمے کیلئے حکومت حکمت عملی مرتب کررہی ہے اور انشاء الله وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کی سربراہی میں اس کم مدت کے اندر زیادہ سے زیادہ عوام کی فلاح و بہبود سمیت دیگر اقدامات اُٹھائے جائیں گے اور حکومت کے اچھے اور زمینی حقائق پر مبنی اقدامات بلوچستان کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یہ بات اُنہوں نے اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ مخلوط حکومت میں شامل تمام اراکین عوام کا دکھ درد رکھنے والے ایماندار اور کام کرنے والے لوگ ہیں اور اُنہوں نے ایک چیلنج قبول کرتے ہوئے میر عبدالقدوس بزنجو کی سربراہی میں حکومت تشکیل دی ہے اور انشاء الله جلد ہی اس مثبت سوچ کے حامل افراد کے زمینی حقائق پر مبنی اقدامات کے نتائج سامنے آئیں گے اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ اور اس حکومت کیلئے چیلنج بے روزگاری ہے تقریباً سولہ سے سترہ لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں صوبے میں کوئی فیکٹری نہیں ہے اور لوگوں کا زیادہ تر انحصار سرکاری ملازمتوں پر ہے ساتھ ہی ساتھ وہ لوگ جو باہر سے آکر یہاں ڈومیسائل بناتے ہیں اور وفاق میں جاکر بلوچستان کے نوجوانوں کا حق مارتے ہیں ان کی وجہ سے بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے ان تمام چیزوں کو مدنظر رکھ کرموجودہ حکومت بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ایک حکمت عملی مرتب کررہی ہے جس میں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا اور ہر علاقے کے عوام کو ترجیح دی جائے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو ایک دو سال مل جاتے تو عوام کے مسائل بہت حد تک حل کردیتی تاہم موجودہ حکومت کے پاس جو کم مدت ہے اس میں بھی کوشش کریں گے کہ ہم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں تاکہ بلوچستان کی تاریخ میں اس حکومت کو یاد رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی محکموں میں بھی کافی پوسٹیں پڑی ہیں وفاقی حکومت کو چاہیے کہ بلوچستان کے لوگوں کو ترجیح دے جو کہ ان کا حق ہے اور انہیں اس حق سے دور نہ کیا جائے ۔

اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان کا سرکاری خزانہ خالی ہوچکا ہے اور خالی خزانے کی چابیاں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے ہاتھ میں تھما دی گئی ہیں اس کے باوجود ہم اس چیلنج سے نبرد آزما ہیں کیونکہ بلوچستان کے مسائل زیادہ اور وسائل کم ہیں ہماری کوشش ہوگی کہ محدود وسائل میں زیادہ سے زیادہ کام کریں اُنہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں نو ماہ سے جو ترقیاتی کام فنڈز ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے تھے موجودہ حکومت نے تشکیل پاتے ہی ریلیز کرکے عوام سے مخلص ہونے کا ثبوت دیا یہ ایک موجودہ حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے چند دنوں میں ہی صوبے میں ترقیاتی کام کا آغاز کردیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ آگے بھی چل کر اچھی خبریں عوام کو ملیں گی اور صوبہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا اور عوام کو ریلیف ملے گا۔