افغانستان سے پولیو وائرس پاکستان آتا ہے ، پولیو کے خلاف حکومت کی مہم قابل ستائش ہے، معاملے پر مزید توجہ کی ضرورت ہے، ارکان سینیٹ

ہم نے سب کو ساتھ ملا کر پولیو پروگرام کو کامیاب بنایا ہے، سینیٹرعائشہ رضا

پیر 22 جنوری 2018 22:30

افغانستان سے پولیو وائرس پاکستان آتا ہے ، پولیو کے خلاف حکومت کی مہم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) ارکان سینیٹ نے کہا ہے کہ افغانستان سے پولیو وائرس پاکستان آتا ہے ، پولیو کے خلاف حکومت کی مہم قابل ستائش ہے اس معاملے پر مزید توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پولیو کے خلاف پروگرام کی فوکل پرسن سینیٹرعائشہ رضا نے کہا ہے کہ ہم نے سب کو ساتھ ملا کر اس پروگرام کو کامیاب بنایا ہے۔

پیر کو ایوان بالا میں سینیٹر اعظم سواتی نے تحریک پیش کی کہ پولیو وائرس کی موجودہ صورتحال کو زیر بحث لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے۔ اس پر مزید توجہ کی ضرورت ہے۔ اگرچہ حکومت پہلے ہی اس معاملے میں کافی اقدامات کر رہی ہے جس کو میں سراہتا ہوں۔ سینیٹر میر کبیر شاہی نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے میں پولیو ورکرز اپنی جان پر کھیل پر اپنا مشن انجام دے رہے ہیں جن کو سراہتے ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان سے پولیو کے وائرس یہاں آتے ہیں حالانکہ کہا جاتا ہے کہ افغانستان پولیو فری ہے۔ سعود مجید نے کہا کہ سائرہ افضل تارڑ اور عائشہ رضا فاروق نے پولیو کے خلاف بڑا کردار ادا کیا ہے اور قومی خدمت سرانجام دی ہے۔ چیئرمین نے بھی سینیٹر عائشہ رضا کے کام کو سراہا۔ پولیو کے خلاف پروگرام کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا نے چیئرمین اور ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ان تین ملکوں میں ہے جہاں پولیو وائرس ہے لیکن ہم نے اس حوالے سے بہت کام کیا ہے۔

پولیو کے خلاف پاکستان آرمی، پولیس، ایف سی، تمام سیاسی حکومتوں، انتظامیہ اور سب نے مل کر کام کیا ہے اس لئے کامیابی کا کریڈٹ سب کو جاتا ہے۔ ہم نے علماء، میڈیا، سول سوسائٹی، سب کو ساتھ ملا کر کام کیا ہے اور گزشتہ سال سب سے کم کیس ریکارڈ کئے گئے جن کی تعداد 8 ہے۔ اس معاملے پر سب جماعتیں متحد ہیں۔

متعلقہ عنوان :