وومن پولیس اسٹیشنوں میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ قائم کئے جا رہے ہیں‘ وزیر اعلیٰ سندھ

پیر 22 جنوری 2018 22:14

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وومن پولیس اسٹیشن ضلع سطح پر قائم ہیں وہاں پر چائلڈ پروٹیکشن یونٹ قائم کئے جا رہے ہیں جنہیں پولیس اور سول سوسائٹی کی مدد سے فعال بنانا ہے، میں ان یونٹس کو آئوٹ سورس کرنے کا بھی خواہاں ہوں۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے وزیر اعلی ہائوس میں چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزرا تعلیم وقانون، سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ سندھ جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد، مشیر برائے وزیر اعلی سوشل ویلفیئر ، اسپیشل اسسٹنٹ وزیر اعلی برائے ہیومن رائٹس، چیف سیکریٹری سندھ ، وزیر اعلی سندھ کیپرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری سوشل ویلفیئر، سیکریٹری ہیومن رائٹس ، آئی جی پولیس سندھ،زندگی ٹرسٹ کے رہنما شہزاد رائے، ایڈووکیٹ ضیااحمد اعوان، ایگزیکٹو ڈائریکٹر انڈس ریسورس سینٹر صادقہ صلاح الدین، چیف ایگزیکٹو انڈس ہسپتال عبد الباری خان ، منیجر آہنگ کراچی عائشہ اعجاز اور چیئرمین پیس این آئی سی ایچ ای خالد محمود نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پولیس میں فیسیلیٹیشن سینٹر میں بچوں کی حفاظت کا یونٹ بھی قائم کیا جائے کیونکہ ہمیں اپنے بچوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور ان کی حفاظت کرنی ہے اور معاشرے کی بھی اس حوالے سے تربیت کرنی ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ بچوں کے لئے ایک ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چائلڈ ایبیوز کیسز میں ڈیجیٹل ایف آئی آر درج کرنے کا سسٹم متعارف کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جس بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے اسے پولیس اسٹیشن جانا نہیں چاہیے، بچے کے والدین یا ورثہ کو پتا ہونا چاہیے کہ زیادتی کی صورت میں انہیں کیا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی اس حوالے سے ضروری تربیت اور آگہی دینی چاہیے۔ انہوں نے اس بات کا عزم بھی کیا کہ میں ہر مہینے میں ایک مرتبہ چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی کا اجلاس باقاعدگی کے ساتھ منعقد کروں گا۔ آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے بچوں کے پروٹیکشن کے حوالے سے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں قائم فیسیلیٹیشن سینٹر میں ایک ڈیسک قائم کرنے کی بھی تجویز دی۔

متعلقہ عنوان :