وفاق کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں مسلمان طلبہ کے لئے عقیدہ ختم نبوت کو نصاب کا حصہ ہونا چاہئے، ایوان بالا کی سفارش

پیر 22 جنوری 2018 21:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) ایوان بالا نے سفارش کی ہے کہ وفاق کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں مسلمان طلبہ کے لئے عقیدہ ختم نبوت کو نصاب کا حصہ ہونا چاہئے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر حافظ حمد الله نے کہا کہ ختم نبوت کے عقیدے کو نصاب تعلیم کا حصہ ہونا چاہئے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا لازمی جزو ہے، اس حوالے سے ذرا سا بھی شک و شبہ بھی ایمان کو ختم کر دیتا ہے، ہر حکومت کا فرض ہے کہ اس حوالے سے اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ اس وقت بھی ختم نبوت نصاب کا حصہ ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اس چیز کو قانون کے تحت لازمی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر دکانداری بھی چمکائی جاتی ہے، فیض آباد میں جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھا، اس معاملے پر پارلیمان اپنا کام کر رہی ہے، اگر نہ کرتی تو ہم بھی سڑکوں پر آتے۔ سعود مجید نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کو نصاب کا حصہ ہونا چاہئے۔ ایوان بالا میں حافظ حمد الله نے اس معاملے پر قرارداد پیش کی جس کی ایوان نے اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔