بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات ختم کئے جانے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت 31 جنوری تک ملتوی

تینوں مرکزی ملزمان کیخلاف دہشتگردی سمیت متعدد مقدمات درج ہیں،کوئی گواہی دینے کیلئے تیار نہیں ،ْعاصمہ جہانگیر

پیر 22 جنوری 2018 21:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات ختم کئے جانے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت 31 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ پیر کو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی تو اس موقع پر درخواست گزار کی وکیل عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں اور دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ بیرسٹر فہد کے قتل سے وکلاء برداری میں خوف کی لہر پھیلی ہے، یہ کوئی عام کیس نہیں، چیف جسٹس آف پاکستان نے اس پر از خود نوٹس لیا تھا۔

عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ گینگ مافیا کے خوف سے کوئی بھی گواہی دینے کیلئے تیار نہیں ہے، تین شہریوں نے 161 کا بیان قلمبند کرایا لیکن کوئی بھی گواہ نہیں بننا چاہتا، تینوں مرکزی ملزمان کیخلاف دہشتگردی سمیت متعدد مقدمات درج ہیں،کوئی گواہی دینے کیلئے تیار نہیں، ملزمان نے صلح کیلئے تھانے بلائے جانے کو اپنی بے عزتی سمجھا اور بدلے کیلئے یہ سب کیا، پولیس اسٹیشن میں صلح کے بعد ملزمان نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت جرم کیا، بیرسٹر فہد نے کوئی جرم نہیں کیا تھا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران درخواست گزار کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ۔عدالت نے مزید سماعت 31جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :