فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کا اجلاس ،ْمختلف امورپر غور

ادارے کی بے شمار متعلقہ شعبوں کی ونگز ہیں ان کو مضبوط اور موثر بنانا ہوگا ،ْماہرین شامل کیے جائیں بہتری آ جا ئے گی ،ْسینیٹر محسن لغاری

پیر 22 جنوری 2018 21:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء)فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی کارکردگی ،کام کے طریقہ کار ، مینڈیٹ، فنگشنز اور ڈھانچے کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی طرف سے تشکیل دی جانے والی خصوصی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔

سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق خصوصی کمیٹی کے کنونیئر سید مظفرحسین شاہ نے کہا کہ ایف پی ایس ای کی1977 کے آرڈنینس کے تحت سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میںجائزہ لینے کیلئے پیش کی جاتی ہے اور ایف پی ایس ای کی2015 کی سالانہ رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی تو اراکین سینیٹ نے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے ایف پی ایس ای کی بناوٹ و ڈھانچہ، تحریری و زبانی امتحان، نفسیات، کردار اور رویے کو چیک کرنے کے طریقہ کار ، سی ایس ایس کے 51 مضامین ، تقرریوں کے طریقہ کار اور دیگر معاملات پر بحث کرتے ہوئے ادارے کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے اور اسے ملکی مفاد میں بہتری لانے کیلئے معاملات کا جائزہ لیاگیا۔

(جاری ہے)

کنونیئر کمیٹی نے کہا کہ آرڈنینس کے تحت ایف پی ایس ای کے کمیشن کے ممبران میں ریٹائرد آرمی و سول سرونٹ کے علاوہ خواتین اور پرائیوٹ سیکٹر کے ماہرین بھی شامل کرنے تھے جن کا ابھی تک نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔ پرائیوٹ شعبوں سے متعلقہ ماہرین کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2015میں ایف پی ایس سی کے آرڈنینس میں ترمیم کا ڈرافٹ تیار کیا گیا تھا جس ابھی تک منظوری حاصل نہیں کی جا سکی ۔

سیکرٹری ایف پی ایس سی نے کہا کہ ڈرافٹ کیبنٹ کی قانون ساز کمیٹی کو بھیجا گیا جو واپس کر دیا گیا ۔ وزیرقانون کی تشکیل کردہ ایک کمیٹی کے پا س جائزہ کیلئے گیا ہوا ہے خصوصی کمیٹی نے اس ڈرافٹ کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ اجلاس میں طلب کر تے ہوئے کیس کی پیروی کرنے کی ہدایت کر دی ۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ اب جدید دور ہے جو نصاب سی ایس ایس کے امتحان کیلئے مقرر کیا گیا تھا اس میں کچھ مضامین غیر متعلقہ ہیں ۔

کمیشن بورڈ میںمتعلقہ شعبوںکے ماہرین شامل کیے جائیںاور ملکی مفاد کے تناظر میں مضامین کا انتخاب کیا جائے۔ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں ڈائریکٹر پاکستان تمباکو کمپنی علی تحسین نے کمیٹی کو ادارے کے کام کے طریقہ کار اور ملازمین کی تقرریوں کے میکنزم بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ تقرری کیلئے تین طرح کے امتحانات کے بعد تقرری عمل میں لائی جاتی ہے ۔

سکول آف لیڈر شپ کے ڈائریکٹر کامران رضوی نے بھی سپیشل کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کلچر میںمسئلہ ہے ۔ سسٹم کو مضبوط کرنا ہوگا۔ ٹیکنیکل اور متعلقہ شعبوں کے ماہرین شامل کرنے چاہیں جس پر کمیٹی نے کامران رضوی اور علی تحسین سے پانچ دن کے اندر ایف پی ایس سی کے مینڈیٹ ، مضامین ،امتحان کے طریقہ کار کو بہتر کرنے کے حوالے سے تجاویز طلب کر لیں ۔

سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ ادارے کی بے شمار متعلقہ شعبوں کی ونگز ہیں ان کو مضبوط اور موثر بنانا ہوگا ۔ ماہرین شامل کیے جائیں بہتری آ جا ئے گی ۔خصوصی کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز محسن خان لغاری ، میر کبیر احمد محمد شاہی ، تاج حیدر، نعمان وزیر خٹک کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افضال لطیف،سیکرٹریایف پی ایس سیعامر طارق زمان ، ڈی جی ایف پی ایس سی رمیز احمد اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔