سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تعیناتی پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا

پیر 22 جنوری 2018 21:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تعیناتی پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے ۔پیر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تعیناتی کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، اس موقع پر سیکرٹری قانون کرامت حسین نیازی عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے ان سے استفسارکیا کہ سیکرٹری صاحب عدالت کو بتائیںکہ صدر نے کس قانون کے تحت نئے نام بھیجے ہیں، فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس نے کئی بار یقین دہانی کروائی کہ پراسیکیوٹر جنرل کا تقرر آج تک ہو جائیگا، لیکن آج بھی یہ تقرر نہیں ہو سکا، چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر جنرل کی تقرری کیلئے بھیجی گئی سمری مسترد ہونے پرحیرت کااظہار کرتے ہوئے استفسارکیاکہ ہمیں بتایا جائے کہ سمری کس قانون کے تحت مسترد کی گئی، چیف جسٹس ان سے کہا کہ سیکرٹری صاحب یقین دہانی کے باوجود پراسیکوٹر جنرل کی تعیناتی نہیں کی گئی ،عدالت کو بتایا جائے کہ اس معاملے پرہم کیا حکم جاری کریں، جس پر سیکرٹری قانون نے عدالت سے کہا کہ وہ پراسیکوٹر جنرل کی تعیناتی کے معاملے پر چیئرمین نیب سے مشاورت کریں گے کیونکہ اس معاملے میں ان کاکردار انتہائی محدود ہے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہاکہ صدر مملکت کے پاس پراسیکورٹر جنرل کیلئے نام تجویز کرنے کااختیار نہیں تھا ،ْ تحریری جواب دے کربتایا جائے کہ کس اختیار کے تحت یہ نام تجویز کئے گئے ،ْ عدالت اس ایڈوائس کو مسترد کرتی ہے بعد ازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :