فیصل آباد،وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ۔ ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن فیصل آباد کے صنعتی ورکروں کو آٹھ مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے چیمبر کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرے گی، زبیر احمد

پیر 22 جنوری 2018 21:41

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2018ء) وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ۔ ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن فیصل آباد ڈویژن کے صنعتی ورکروں کو آٹھ مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے چیمبر کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرے گی۔ جس کے تحت فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری کی طرف سے نامزد کی جانیوالی صنعتوں کے مزدوروں کا مفت معائنہ کرنے کے علاوہ ان کا پائیدار بنیادوں پر علاج بھی کیا جائیگا۔

یہ بات وزارت صحت کے -ڈائریکٹر زبیر احمد نے آج فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے پاکستان میں پائی جانیوالی عام بیماریوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سرفہرست ٹی بی اور ہیپاٹائٹس ہیں۔

(جاری ہے)

جن کی وجہ سے ان کے اہل خانہ اور ان کے ساتھ کام کرنے والے دوسرے مزدور بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کیلئے وفاقی حکومت کے پاس وافر فنڈز موجود ہیں تاہم اس سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے ابتدائی طور پر صرف صنعتی اداروں پر توجہ دی جائیگی اور اس سلسلہ میں بھی فیصل آباد چیمبر کی طرف سے سفارش کردہ اداروں میں وزارت صحت کی ضروری لیبارٹری آلات سے لیس وین ۔ ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف جائیگا۔ مزدوروں کی مفت تشخیص کی جائیگی اور جو مزدور بیماریوں میں مبتلا ہونگے انکا علاج بھی کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں مقررہ صنعتی یونٹ کی ڈسپنسری کو بنیادی مینجمنٹ یونٹ قرار دیا جائیگا۔

جہاں سے انہیں مستقل طور پر ادویات مل سکیںگی جبکہ یہ ادویات وفاقی وزارت صحت مہیا کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں زبیر احمد نے بتایا کہ وزارت صحت فیصل آباد چیمبر سے کسی قسم کی مالی معاونت نہیں چاہتی۔ ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ چیمبر اس پروگرام کی اونر شپ لے۔ تاکہ اس سے مطلوبہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ ان بیماریوں میں مبتلا لوگ بھی اپنے علاج پر ہزاروں روپے خرچ کرتے ہیں جبکہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے ان موذی بیماریوں سے بآسانی بچا جا سکتا ہے۔

چیمبر کو لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے میڈیا کو بھر پور طریقے سے استعمال کرنا ہو گا ۔ اسی طرح چیمبر کے عہدیدار جب مختلف تقریبات میں جائیں تو اس پروگرام کے سٹاف کو بھی ساتھ لے کر جائیں تاکہ وہ لوگوں کو ان بیماریوں سے بچانے کیلئے ضروری احتیاطی تدابیر سے آگاہ کر سکیں۔ اس طرح فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری شہر میں اہم جگہوں پر احتیاطی تدابیر پر مبنی بینر بھی لگوا سکتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ فیصل آباد چیمبر جن اداروں کی نشاندہی کرے گا ان کے مزدوروں کو ہی مفت تشخیص اور علاج کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ ایک او ر سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ اس پروگرام کی کامیابی کیلئے فی الحال صرف چیمبر کے نامزد کردہ اداروں پر ہی توجہ دینگے۔جبکہ بعد میں اس کا دائرہ کار غیر منظم صنعتی اداروں تک بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انکی ٹیم ایک دن میں کم از کم 200 سے 250 مریضوں کی سکریننگ کر سکتی ہے۔ اس لئے ویگن کو وہاں بھیجا جائے جہاں کم از کم اتنی تعداد میں مزدور دستیاب ہوں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر یہ پروگرام پنجاب کے پانچ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں شروع کیا جا رہا ہے۔ زبیر احمد نے مزید بتایا کہ جن فیکٹریوں کے تمام ملازمین صحت مند ہونگے انکو بیماریوں سے پاک ادارے کا سر ٹیفکیٹ دینے کے علاوہ اس یونٹ پر اسی عنوان کا بورڈ بھی لگایا جائیگا۔

جس سے خاص طو رپر برآمدی یونٹوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے اس پروگرام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی اچھی کوشش ہے اور فیصل آباد چیمبر اس پروگرام کی کامیابی کیلئے بھر پور تعاون کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے سلسلہ میں وفاقی وزرت صحت اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب سوموار 29 جنوری کو ساڑھے گیارہ بجے قبل دوپہر ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت صحت کا عملہ ان اداروں کے طبی عملہ کی کپسٹی بلڈنگ میں بھی مدد دے گا تاکہ بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو مستقل بنیادوں پر طبی سہولتیں مہیا کی جا سکیں۔ اس موقع پر سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی جس میں انجینئر رضوان اشرف ، جواد اصغر ، شاہد ممتاز باجوہ، اور محی الدین نے سوالات پوچھے۔ اجلاس کے شرکاء کی آگاہی کیلئے ایک دستاویز ی فلم بھی دکھائی گئی۔