پاکستان کو اس وقت اہم ماحولیاتی چیلنجز درپیش ہیں ان میں سے ایک ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑھتی ہوئی مقداربھی ہے

کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی نگرانی میں جغرافیائی انفارمیشن سسٹم کے کردار بارے سیمینار سے رومینہ خورشید عالم کا خطاب

پیر 22 جنوری 2018 21:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) جیوومیٹک سینٹر برائے موسمیاتی تبدیلی کے زیراہتمام کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی نگرانی میں جغرافیائی انفارمیشن سسٹم کے کردار بارے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم نے جیوومیٹک پراجیکٹ کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ پاکستان کو اس وقت اہم ماحولیاتی چیلنجز درپیش ہیں ان میں سے ایک ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کی بڑھتی ہوئی مقداربھی ہے۔

عالمی حدت کے سب سے بڑے شراکت دار میں سے ایک کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی ہے جو بالآخر موسمیاتی تبدیلی کو متاثر کرتی ہے، ماحول اور ماحولیاتی تبدیلی دونوں شعبوں میں جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کچھ ٹھوس حل پیش کرتا ہے کیونکہ اس میں جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال سے پیچیدہ ماحولیاتی صورتحال کو سمجھنے میں پیشرفت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

جی آئی ایس کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے ذریعہ اور اس ضمن میں ڈیٹا کیلئے منطقی طور پر بہتر انتخاب ہے کیونکہ یہ مقامی تعلق کو حقیقی طور پر دکھائے بغیر سوالات اور سکریننگ سے بڑی آسانی کے ساتھ تجزیہ کر سکتا ہے۔

اس سلسلہ میں موسمیاتی تبدیلی وزارت نے پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی میں ’’آب و ہوا کی تبدیلی اور پائیدار ترقی برائے جیومییٹک سینٹر‘‘ کے عنوان سے ایک منصو بہ شروع کیا۔ یہ منصوبہ ماحولیاتی نگرانی اور فیصلہ سازی میں سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ (ایس آر ایس)، جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) اور جغرافیائی پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) ٹیکنالوجی کے اطلاق کو فروغ دیتا ہے‘ جیوومیٹک سینٹر نے پہلے سے ہی پاکستان میں جی آئی ایس کا استعمال کرتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا تعین کیا ہے ۔

اس تناظر میں جی آئی ایس کی اہمیت پر زور دینے کیلئے جیوومیٹک سینٹر نے کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج کی نگرانی میں جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) کے کردار‘‘ بارے سیمینار کا انعقاد کیا ۔ اس سیمینار میں جغرافیائی انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) اور ریموٹ سینسنگ (RS) ٹیکنالوجیز پر مختلف عوامی اور نجی اسٹیک ہولڈرز کی استعداد سازی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔

یہ سیمینار جی آئی ایس ماڈلنگ کی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے اس ماحولیاتی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو اجاگر کرنے پر مرتکز ہے۔ سیمینار میں مختلف سرکاری اور نجی اداروں کے ریسورس پرسنز نے اپنی اپنی کوششیں پیش کیں اور مختلف جہتوں میں میں جی آئی ایس کی اہمیت اور کردار کو نمایاں کیا۔جیومیٹک سینٹر نے بڑی کوششوں اور تکنیکی مہارتوں سے اسلام آباد کا ماحولیاتی نقشہ تیار کیا جس کا افتتاح موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری نے کیا۔

انہوں نے اٹلس کی تیاری میں جیوومیٹک پروجیکٹ کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اس کی اہمیت اور ماحول اور کرہ ارض کو بچانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری نے اس سیمینار کے انعقاد کیلئے جومیٹک سینٹر کی کوششوں کی تعریف کی او ر سیمینار کو کامیاب بنانے کیلئے شرکت کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :