عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے پانی کی فراہمی شفاف و بہتر بنانے کے لیے قائم واٹر کمیشن نے حیدرآباد میں فلٹر پلانٹس اور نہروں کے دورے کئے

پیر 22 جنوری 2018 21:30

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے پانی کی فراہمی شفاف و بہتر بنانے کے لیے تشکیل کردہ واٹر کمیشن نے حیدرآباد میں فلٹر پلانٹس اور نہروں کے دورے کئے۔

(جاری ہے)

چیئرمین واٹر کمیشن نے 7 روز میں پھلیلی نہر صاف کرنے کی ہدایت کردی‘ چیئرمین واٹر کمیشن جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے میئر حیدرآباد سید طیب حسین اور ضلعی انتظامیہ اور واسا حکام کے ہمراہ حیدرآباد میں قائم فلٹر پلاٹس اور نہروں کے دورے کئے‘ واٹر کمیشن کے دورے کے موقع پر پھلیلی نہر کی صفائی نہ ہونے کے باعث نہر میں کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے تھے جبکہ مردہ جانور بھی نہر میں موجود تھے جس پر جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے شدید برہمی کا اظہار کیا‘ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے میونسپل کمشنر سے کہا کہ وہ پھلیلی نہر کی صفائی کروائیں جس پر میونسپل کمشنر نے کہا کہ نہر کی صفائی ان کا نہیں بلکہ محکمہ ایری گیشن کا کام ہے جس پر جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے کہا کہ کیا آپ کا کام نہروں میں کچرا اور گند ڈالنا ہے اور ایری گیشن کا کام صفائی کرنا ہے اس پر میونسپل کمشنر خاموش ہو گئے چیئرمین واٹر کمیشن نے ہدایت دی کہ 7 روز میں پھلیلی نہر کی صفائی کرائی جائے اور یہ نہ سمجھا جائے کہ وہ کراچی چلے جائیں گے وہ حیدرآباد میں ہی رہتے ہیں اور ہر دو دن بعد وہ نہروں پر پہنچ جائیں گے انہوں نے پنیاری اور اکرم نہروں کا دورہ بھی کیا اور وہاں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا چیئرمین واٹر کمیشن جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے کہا کہ لوگ کب تک فلٹر واٹر خرید کر پیتے رہیں گے ایچ ڈی اے اور واسا کے افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور عوام کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جسٹس امیر حانی مسلم اور ان کی ٹیم نے جام شورو روڈ پر واقع ایچ ڈی اے کے فلٹر پلانٹ، پریٹ آباد فلٹر پلانٹ ، یونٹ نمبر4کے فلٹر پلانٹ اور تالاب کا معائنہ بھی کیا انہوں نے نہروں میں مچھلی کے شکار پر بھی پابندی عائد کردی اور حکم دیا کہ اگر کوئی نہروں میں مچھلی کا شکار کرے تو اسکے خلاف کاروائی کی جائے انہوں نے نہروں کے کنارے قائم بھینسوں کے باڑے اور مال پیٹڑی ہٹانے کا بھی حکم دیا اور پانی کی فراہمی میں انتہائی بدانتظامی اور ناقص صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہاکہ افسران و نمائندے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور یہ کام مستقل بنیاد وں پر ہونا چاہیئے جسٹس امیر ہانی مسلم نے وادھو واہ اور پانی کی مختلف اسکیموں کا بھی جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات دیں۔

متعلقہ عنوان :