پشاور،ضلعی حکومت کا دودھ تجزیہ لیبارٹریاں کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ

موبائل لیبارٹریوں اور بڈھ بیر لیبارٹری کو لیب ٹاپ فراہم

پیر 22 جنوری 2018 20:36

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) ضلع ناظم پشاورمحمدعاصم خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہواجس میں ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر معصوم‘ انچارج بڈھ بیر لیبارٹری ڈاکٹر باسط ‘ موبائل لیبارٹریوں کے انچارج ڈاکٹر امین خان اور ڈاکٹر ناصر احمدنے شرکت کی اس موقع پر ڈاکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر معصوم نے ضلع ناظم کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تین ماہ کے دوران پورے ضلع میں1200سو کے قریب دودھ کے نمونے حاصل کئے جن میں 751 میں خطرناک کیمیکلز کی موجودگی پائی گئی جس پر ان افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے جیل اور بھاری جرمانے عائد کئے جبکہ ایک لاکھ لیٹر سے زائدہ دودھ عوام کے سامنے ضائع کیاگیا اجلاس میں دودھ تجزیہ موبائل لیبارٹریوں اور بڈھ بیر میں حال ہی میں قائم کی گئی لیبارٹری کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے ضلعی حکومت کی جانب سے لیپ ٹاپ دئیے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم پشاور محمدعاصم خان نے روزانہ کی کارکردگی رپورٹ ڈی ایس آر (DSR )طلب کرتے ہوئے غیر معیاری اور کیمیکلز ملے دودھ کے تجزیہ کیلئے کارروا ئیاں مزید تیز کرنے کے احکامات جاری کئے ضلع ناظم کا کہناتھا کہ پشاور کے عوام کو ملاوٹ سے پاک دودھ کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائے اور اس سلسلے میں کسی قس کی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی‘انہوں نے کہاکہ دودھ تجزیہ لیبارٹری کی بدولت غیر معیاری دودھ فروخت کرنے والوں کی بھرپور حوصلہ شکنی کی گئی ہے اور انکے خلاف بلاتعطل کارروائیاں جاری رہے گی -

متعلقہ عنوان :