خیبرپختونخوااسمبلی کے اراکین نے صحت انصاف کارڈکی تقسیم پرخدشات ظاہرکردئیے

پیر 22 جنوری 2018 20:24

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء)خیبرپختونخوااسمبلی کے اراکین نے صحت انصاف کارڈکی تقسیم پرخدشات ظاہرکردئیے گزشتہ روز اسمبلی اجلاس کے دوران جے یوآئی کے مفتی سید جانان نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ صحت انصاف کارڈکی تقسیم میں خامیاں پائی جاتی ہیں جسکی بناء پر غریب ونادار لوگ اس کارڈ سے مستفید نہیں ہورہے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ کارڈ کی تقسیم کاطریقہ کار سہل بنایاجائے انہوں نے اسمبلی کے باہر سراپااحتجاج ورکنگ فوکس گرائمرسکول کے ملازمین کے مسائل حل کرنے کیلئے کمیٹی بنانے پربھی زوردیااس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن ادریس خٹک نے کہاکہ صحت انصاف کارڈ کے تحت فی خاندان کیلئے پانچ لاکھ40ہزار رکھے گئے ہیں جبکہ امراض قلب میں مبتلامریض جب علاج کیلئے نجی ہسپتال جاتے ہیں تو انہیں کہاجاتاہے کہ انکاکارڈتین لاکھ تک محدودہے اس سے زائد کاخرچہ مریض جیب سے اداکریگا دوسری طرف سرکاری ہسپتال ایل آرایچ میں دل کے مریضوں کو آپریشن کیلئے ایک سال بعد آنے کا وقت دیاجاتاہے بعدازاں ڈپٹی سپیکرمہرتاج روغانی نے کہاکہ آرایم آئی ہسپتال اورحکومت کے مابین معاہدہ ہوا ہے جہاں پر کم ریٹ پر آپریشن ہوتے ہیں انصاف کارڈمیں غریبوں کی نشاندہی بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے غربت کے سروے کے تحت ہوتی ہے اس سروے کے مطابق جو لوگ رجسٹرڈہیں ان لوگوں کی مالی حیثیت کوایک خاص طریقے سے ترتیب دی گئی ہے انہوں نے کہاکہ پرانے کارڈہولڈرمیں اکثرفوت ہوچکے ہیں جبکہ نئے غریب ونادارلوگوں کیلئے کارڈبن رہے ہیں ۔