خیبرپختونخوااسمبلی میں نقیب اللہ محسودکے قتل کی ایک مرتبہ پھرمذمت

پیر 22 جنوری 2018 20:24

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں نقیب اللہ محسودکے قتل کی ایک مرتبہ پھرشدیدمذمت کی گئی اور واضح کردیاکہ پورے ملک میں پختونوں بالخصوص قبائلیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کاخاتمہ کیاجائے۔ نکتہ اعتراض پر جے یوآئی محمودبیٹنی نے کہاکہ نقیب اللہ کوکراچی میں پکڑ کر جعلی پولیس مقابلے میں ماراگیا رائو انوار قبضہ مافیا کا سرغنہ ہے اوریہ انکاپہلاواقعہ نہیں ماضی میں متعددلوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارچکاہے ،نقیب اللہ کو ایک ہوٹل سے پکڑاجاتاہے اور تین چار دن بعد پولیس اطلاع دیتی ہے کہ اس کوپولیس مقابلے میں ماراگیاہے کیاقبائلی پاکستانی نہیں کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک روارکھاجارہاہے اس لئے رائوانوارسمیت تمام ملوث افراد کو گرفتارکرکے سخت سے سخت سزادی جائے۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی اجلاس میں پراونشل بلڈنگ مینجمنٹ کنٹرول اینڈالاٹمنٹ بل2018ء کو بھی پیش کیاگیاجس کو ترامیم کے ساتھ منظور کیاگیا صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں بتایاگیاکہ کوہستان میں عدالتی کیس کے باعث بلدیاتی انتخابات کاانعقادنہیں کیاجاسکاتھا اس لئے کوہستان کے اراکین اسمبلی اب مقامی ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرکے ذریعے اپنے علاقوں میں ناظمین کے ترقیاتی فنڈزکوخرچ کرینگے اس متعلق صوبائی اسمبلی میں سینئروزیرعنایت اللہ نے آرڈیننس بھی پیش کیا ۔

متعلقہ عنوان :