سرگودھا، انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف کے درج3 مقدمات کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی

پیر 22 جنوری 2018 20:02

حیدرآباد ٹاؤن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت ان کے درجنوں کارکنان کے خلاف گھیراو،جلاو، پتھراو،پولیس اہلکار کے قتل،اور دیگر اہلکاروں کو مضروب ویرغمال بنائے رکھنے کے درج3 مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سرگودھا نے 29جنوری تک ملتوی کر دیں مقدمہ کے ایک تفتیشی افسر کی شھادت قلمبند ھوگء ان مقدمات میں طاہرالقادری اشتہاری قرار دیئے جا چکے ہیں اور ان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا احکامات جاری کئے جا چکے ہیں۔

گزشتہ روز عدالت کے جج طارق سلیم زرغام نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری سمیت سینکڑوں کارکنان کے خلاف سرگودھا کے تھانہ بھیرہ،خوشاب کے تھانہ قائداباد،اور میانوالی میں درج مقدمات کی سماعت کی اور ان واقعات کے چشم دید گواہان کے بیانات قلبند کئے گے۔

(جاری ہے)

زرائع کے مطابق اگست 2014 میں احتجاج کے دوران ضلع خوشاب کے تھانہ قائدآباد کو نزرآتشکرنے اور ڈی ایس پی سمیت اہکاروں کو یر غمال بنانے،سرگودھا کے علاقہ بھیرہ موٹروے انٹرچینج کے قریب ایلیٹ فورس کے اہلکار کے قتل اور درجنوں پولیس اہلکاروں کو پھتراو کر کے زخمی کرنے اور میانوالی کے وقوعہ سمیت گھیراو، جلاو، کے الزمات پر ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے سیکڑوں کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گے جن میں درجنوں کارکنان عوامی تحریک ضمانت پر رہا ہیں جبکہ سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اشتہاری ہیں جن کو گرفتار کر کے پیش کرنے کے احکامات کے باوجود ان کی تاحال پیشی عمل میں نہیں آئی۔

عدالت نے مقدنات کی شہادتیں قلمبند کرتے ہوئے سماعت انتیس جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ائندہ تاریخ پیشہ پر مقدمہ کے مزید گواھان کو بھی طلب کر لیا گیاہے