متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے ایک ہی نشان پر الیکشن لڑینگے،اکرم خان درانی

خیبر پختوانخواہ کی موجودہ حکومت کا تبدیلی کا نعرہ عوام کی نظروں میں بے معنی ہے ایسی تبدیلی سے عوام تنگ آچکے،وفاقی وزیر ہائوسنگ کی پریس کانفرنس

پیر 22 جنوری 2018 20:00

ڈیرہ غازیخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2018ء) متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے ایک ہی نشان پر الیکشن لڑینگے ۔مفاد کو مدنظر رکھ کر سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد ہوسکتاہے ۔خیبر پختونخواہ میں متحدہ مجلس عمل کی انتخابی جیت اصل تبدیلی ہوگی خیبر پختوانخواہ کی موجودہ حکومت کا تبدیلی کا نعرہ عوام کی نظروں میں بے معنی ہے ایسی تبدیلی سے عوام تنگ آچکے الیکشن اورسینٹ کے الیکشن مقررہ وقت پر ہونگے ۔

بین الاقوامی اور ملکی حالات میں جمہوریت ہی واحد راستہ ہے۔ پنجاب میں پختونوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے ۔نقیب اللہ محسودکے قاتلوں کو انجام تک پہنچایاجائے ۔چیف جسٹس کا اس معاملے پر ازخود نوٹس قابل تحسین ہے ۔ختم نبوت مسئلہ پر ن لیگ سے سنگین غلطی ہوئی اصل حقائق سامنے لائے جائیں اور ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے سانحہ ماڈل ٹائون کے شہیدوں کو انصاف ملنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس و سابق وزیراعلی خیبرپختوانخواہ ومتحدہ مجلس عمل کے مرکزی راہنما اکرم خان درانی نے ڈیرہ غازیخان میں گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالسلام ناصر کی رہائش گاہ پر عبدالسلام ناصر ان کے بھائی حافظ محمد امین ضلعی جنرل سیکرٹری جے یوآئی ضلع دکی بلوچستان،مرکزی راہنما جے یو آئی محمد سلیم ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اکرم خان درانی نے کہا متحدہ مجلس عمل 2018ء کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرے گی کیوں کہ ہر حلقے میں جماعت اسلامی اور جے یوآئی فضل الرحمن کا ووٹ بنک موجود ہے جس علاقے میں جس جماعت کی اکثریت ہو گی سیٹ اسے ملے گی ۔سندھ اور خیبر پختون خواہ میں پختونو ں کا استحصال ہو رہاہے نقیب الله مسعود کے قتل کی مذمت کرتے ہیں حقائق منظر عام پر لائے جائیں ۔

پنجاب میں جے یو آئی کے علماء کو فورتھ شیڈول میں ڈالا جارہاہے اگر پنجاب میں ایسا ہو گا تو بلوچستان میں اس کا ردعمل آئے گا انہوںنے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں جس علاقے سے تیل اور گیس کے زخائر ملے یا بجلی کے پروجیکٹ بنے ہم نے اس علاقے کی ترقی دینے کے لئے دس فیصد اس کے اوپر لگایا یہ فارمولہ دوسرے صوبوں پر بھی لاگو کیا جائے انہوں نے کہا ہمیں بلوچستان میں وزیراعلی ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی آفر ہوئی تھی ۔

لیکن محمد خان اچکزئی ،عبدالقدوس خان بزنجو کی وجہ سے ایسا نہ ہوا اور ہم نے اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کیا۔جبکہ مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعلی ثناء اللہ زہری کا ساتھ نہ دیا ۔انہوں نے کہا سابق وزیراعظم میاں نوا ز شریف نے عدلیہ کا فیصلہ تسلیم کیا ہم نے عدلیہ کی عزت کی ہے اور کوئی ایسی بات نہیں کی ۔

متعلقہ عنوان :