ای الیون میں سی ڈی اے کی منظوری اور این او سی کے بغیر رہائشی سکیموںکو بجلی اور گیس کے کنکشن فراہم نہیں کئے جائیں گے،کیڈ حکام

پیر 22 جنوری 2018 19:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون کے رہائشیوں جو وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی ای) کی منظوری اور این او سی کے بغیر رہائشی سکیموں/منصوبوں اور عمارتوں میں رہائش پذیر ہیں، کو بجلی اور گیس کے نئے کنکشن فراہم نہیں کئے جائیں گے۔ وزارت کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) کے حکام نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ سی ڈی اے کے این او سی یا منظوری کے بغیر رہائشی سکیموں اور عمارتوں اور انفردی احاطوں کو بجلی اور گیس کنکشنوں کے این او سی کے اجراء کیلئے سی ڈی اے کے این او سی کا اجراء لازمی قراردیدیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پہلے سے ہی فیصلہ کر رکھا ہے کہ اسلام آباد کے زون2 اور زون 4 میں ٹیلی فون، بجلی اور گیس کے کنکشن سی ڈی اے کے این او سی کے اجراء کے بعد دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سیکٹر ای الیون میں تمام سکیموں کو 2 فیصد جگہ قبرستان کیلئے چھوڑنے کا کہا گیا تھا جس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور یہ شرح آئی سی ٹی زوننگ ریگولیشن 1992ء کے تحت طے شدہ طریقہ کارکے تحت مختص کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیکٹر ای الیون میں قائم ہائوسنگ سکیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیم کی حدود میں تدفین کے لئے جگہ مختص کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 5 سکیموں میں سے تین کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کی وجہ ان سکیموں کی انتظامیہ سی ڈی اے کی ہدایات پرعدم عملدرآمد اور لے آئوٹ پلان کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور سی ڈی اے کی منظوری کے بغیر سکیموں کے پلان میں تبدیلی ہے۔