کراچی میں دودھ کی قلت کا خدشہ،قیمتوں میں 15سے 20روپے اضافہ

پیر 22 جنوری 2018 19:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) کراچی میں دودھ کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیاہے۔ ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا جبکہ ریٹیلرز نے پرانی قیمت پر دودھ کی فروخت کو ناممکن قرار دے دیاہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے بھینسوں کو دودھ بڑھانے کے لیے لگائے جانے والے انجکشنز پر پابندی کے بعد ڈیری فارمرز من مانیوں پر اتر آئے ہیں۔

بھینس کالونی میں ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 15 سے 20 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا جس کے بعد مقامی ریٹیلرز کو پرانی قیمت پر دودھ فروخت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ملک ریٹیلرزنے اس معاملے کے فوری نوٹس کے لیے کمشنر کراچی کو خط لکھ دیا ہے۔ نوٹس نہ لیا تو شہر میں دودھ کی فروخت بند ہوجائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پابندی کے بعد دودھ کی لاگت میں 30 سے 40 فیصد کمی ہوگئی۔

ڈیری فارمرز نے پیداواری لاگت کو جواز بنا کر نرخ بڑھا دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ڈیری فارمرز سے دودھ کی قیمتوں میں کمی کروائے۔ قیمتیں کم نہ ہوئیں تو 2، 3 دن میں دکانیں بند ہوجائیں گی۔واضح رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے بھینسوں کو زائد دودھ کے حصول کے لیے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا تھا کہ بھینسوں کو لگنے والے ٹیکوں سے ملنے والا دودھ کینسر کا باعث ہے۔ یہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔ عدالت کوئی رعایت نہیں دے گی۔عدالت کے فیصلے کے بعد دودھ کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ڈیری فارمرز نے عدالت سے رجوع کرلیا تھا۔ڈیری فارمرز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں یومیہ دودھ کی مقداراور کھپت 45 لاکھ لیٹر ہے۔ دودھ کی مقدار بڑھانے سے متعلق انجکشن پر پابندی عائد ہونے کے بعد کراچی میں دودھ کی مقدار کم ہو کر 25 لاکھ لیٹر رہ گئی ہے۔درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت، کمشنر کراچی اور دیگر فریقین سے 6 فروری کو جواب طلب کرلیا تھا۔

متعلقہ عنوان :