انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیرمیں قتل عام کی تحقیقات کریں،سیدعلی گیلانی

بھارتی حکمران مسئلہ کشمیر کے حل میں کبھی سنجیدہ نہیں رہے ہیں،کشمیری عوام کی قربانیاں کو رائیگاںنہیں جانے دیا جائیگا،آسیہ اندرابی

پیر 22 جنوری 2018 19:11

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ایشیاء واچ اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے تمام واقعات کی جامع تحقیقات کریں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی قابض فورسز کی سفاکیت اور وحشیانہ پن کے نقوش گائوکدل ، ہندواڑہ ، کپواڑہ اور مقبوضہ کشمیر کے طول وعرض پرقتل عام کے بہیمانہ واقعات کی شکل میں موجود ہیں۔

جنوری1990اور1994میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے سانحات کے خلا ف جمعرات اور ہفتہ کے روز ہندواڑہ اور کپواڑہ میں مکمل ہڑتال کی جائیگی ۔

(جاری ہے)

ہڑتال کی کال سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے ۔ بھارتی فوجیوںنے 25جنوری1990کو ہندواڑہ اور27جنوری 1994کو کپوارہ میں احتجاجی مظاہروں پر فائرنگ کر کے درجنوں کشمیریوں کو شہید کردیاتھا ۔

یہ سانحات جگ موہن ملہوترا کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد رونما ہوئے ۔میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم فورم، سینئر حریت رہنماء مولانا عباس انصاری اور مسلم کانفرنس کے صدر محمد سلطان ماگرے نے اپنے الگ الگ بیانات میں جمعہ کو منائے جانیوالے بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے ۔

جموںوکشمیر پیپلز لیگ نے بھی ایک بیان میں پارٹی چیئرمین مختار احمدوازہ اور دیگر آزادی پسند رہنمائوںکی باربار گرفتاریوںکی مذمت کی ہے ۔دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہاہے کہ بھارتی حکمران مسئلہ کشمیر کے حل میں کبھی بھی سنجیدہ نہیں رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام کی قربانیاں کو رائیگاںنہیں جانے دیا جائیگا۔

دوران حراست لاپتہ سراج الدین فاروقی کے اہلخانہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پرزوردیا کہ وہ سراج کے بارے میں معلومات کی فراہمی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ قابض انتظامیہ نے لاپتہ شہری کے بیٹے اور بھتیجے کو بھی گرفتار کررکھاہے۔ سراج کو بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروںنے 1992میں آج ہی کے دن سرینگر کے علاقے نوہٹہ میں تلاشی اورمحاصرے کی کارروائی کے دوران حراست میں لیاتھا ۔

میر شاہد سلیم اور محمداشری ف سرتاج کی صدارت میں دو الگ الگ وفود بے حرمتی کے بعد قتل کا نشانہ بننے والی 8سالہ بچی آصفہ کے اہلخانہ سے ملاقات کیلئے ضلع کٹھوعہ کے علاقے ہیرہ نگر گئے ۔ رہنمائوںنے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مجرموںکی گرفتاری میں ناکامی پر پولیس پر کڑی تنقید کی۔بھارتی فوجیوںنے ضلع بارہمولہ کے قصبے سوپور میں ایک مدرسے میں زبردستی گھس کر طلباء اور عملے کوہراساں کیا اور توڑپھوڑ کی ۔