نئے سال کی پہلی انسداد پولیو مہم شروع،کمشنر کراچی نے افتتاح کیا

پیر 22 جنوری 2018 18:45

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) نئے سال کی پہلی انسداد پولیو مہم پیر کو کراچی میں شروع ہوگئی۔کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے چینسر گوٹھ میں سات روزہ مہم کا افتتا ح کیا، مہم 28 جنوری تک جاری رہے گی، کراچی کے تمام چھ اضلاع میں مہم پر عملدر آمد کیا جائے گا۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مہم میں بائیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

مہم میں نو ہزار سے زائد پولیو ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ اس موقع پر سیکورٹی کے خصو صی اقدامات کئے گئے ہیں پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لئے پولیس اور رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔ کمشنر کراچی اعجا ز احمد خان نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو قومی مقصد ہے عالمی اداروں کے تعاون سے حکومت ملک سے پولیو کے خاتمہ کے لئے ترجیحی کوششیں کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مہم کی کامیابی کے لئے کمیونٹی اور والدین کا تعاون درکار ہے، حکومت متعلقہ اداروں اور عالمی پارٹنرز کی مدد سے انسداد پولیو کی کوششں صحیح سمت میں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں میںپولیو وائرس کی موجودگی ظاہر ہورہی ہے جس کے خاتمہ کے لئے انتظامیہ نے متعلقہ اداروں اور کمیونٹی کے تعاون سے بھرپور اقدامات کئے ہیں، والدین کے تعاون کے حصول کے لئے علما کرام اور کمیونٹی کا تعاون حاصل ہے ان کوششوں کو موثر بنانے کے لئے مختلف شعبوں کی ممتاز شخصیات کا بھی تعاون حاصل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسپورٹس کی شخصیات کو بھی والدین کی ترغیبی مہم میں شامل کیا جائے گا اس سلسلہ میں کر کٹ کے ہیروز سے بھی درخواست کی جائے گی کہ وہ اس قومی کاز میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمہ کی جدوجہد قومی مقصد ہے سب کو اس قومی مقصد کے حصول میں مدد کر نی چاہئے تاکہ پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کی کوششیں جلد از جلد بار آور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے سلسلہ میں والدین کو قانونی طور پر پابند کر نے کے لئے قانون سازی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ممکن کو ششی کی جا رہی ہے کہ کوئی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شرقی افضل زیدی، کمشنر کراچی پولیو ٹاسک فورس کے کو آرڈینیٹر ڈاکٹر نصرت علی ، محکمہ صحت کے افسران ، عالمی ادارہ صحت اور روٹری کلب کے نمائندے اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :